فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے انتفاضہ الاقصی کی 23 ویں سالگرہ پر اعلان کیا ہے کہ فلسطینی عوام کے سامنے ہمہ گیر استقامت واحد راستہ ہے۔
قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت کے فوجیوں نے دریائے اردن کے مغربی کنارے پر حملہ کرکے 2 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔
فلسطین کی تحریک مزاحمت کے گروہوں نے غزہ سے صیہونی غاصبوں کو نکال باہر کئے جانے کی اٹھارہویں سالگرہ کی مناسبت سے جنوبی غزہ کے صوبے رفح میں یوم مزاحمت کے ایک ماڈل کی رونمائي کی ہے۔
صیہونی میڈیا نے یہ دعوی کیا ہے کہ دو فلسطینی نوجوان آج صبح مقبوضہ بیت المقدس کے قریب واقع المزموریہ چیک پوسٹ پر پہنچے اور انہوں نے غیر آتشیں ہتھیاروں سے صیہونی فوجیوں پر حملہ کرنےکی کوشش کی-
فلسطین کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کے مشرقی علاقے میں ہونے والے دھماکے میں شہادتوں کی تعداد بڑھ کر پانچ ہو گئی ہے۔
فلسطینی مزاحمتوں گروہوں کے مرکزی آپریشن روم نے اعلان کیا ہے کہ ان کے حملوں سے 18سال پہلے صیہونی، غزہ سے فرار کرنے پر مجبور ہوگئے تھے اور ان کی نابودی تک یہ حملے جاری رہیں گے
غاصب صیہونی حکومت کے جارح فوجیوں نے مقبوضہ بیت المقدس اور غرب اردن میں غاصب حکومت کے خلاف مظاہرہ کرنے والے فلسطینیوں پر حملہ کر کے دسیوں فلسطینیوں کو زخمی کر دیا۔
قدس کے قدیم شہر، الخلیل میں ایک فلسطینی کی شہادت پسندانہ کارروائی میں تین صیہونیوں کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔
فلسطین کی تحریک حماس کے سربراہ نے کہا ہے کہ مقبوضہ علاقوں میں ہونے والا قتل عام فلسطینیوں کو مشغول کرنے کے لئے صیہونی غاصبوں کی ایک سازش ہے۔
عبرانی زبان کے ذرائع ابلاغ کے مطابق حماس کے سرکردہ رہنما صلاح العاروری کافی عرصے سے اسرائیل کے قاتلوں کی فہرست میں شامل ہیں لیکن تل ابیب اس کارروائی پر مزاحمت کی سخت جوابی کارروائی کے خوف سے ایسا نہیں کر پا رہا ہے۔