Feb ۲۷, ۲۰۲۵ ۱۹:۲۸ Asia/Tehran
  •   دہشت گرد صیہونی حکومت کی جیل سے 600 فلسطینی رہا، اسرائیل نے چوبیس فلسطینی بچوں کی رہائی روک دی

قیدیوں کی آزادی کے ساتویں مرحلے میں جمعرات کو تقریبا ساڑھے چھے سو فلسطینی قیدی آزاد ہوئے۔

سحرنیوز/عالم اسلام:  موصولہ اطلاعات کے مطابق جمعرات کو صیہونی جیلوں سے آزاد ہونے والے فلسطینی قیدیوں کے لے کر بارہ بسیں غزہ میں داخل ہوئی ہیں۔ رپورٹوں ميں بتایا گیا ہے کہ حماس اور غاصب صیہونی حکومت کے درمیان جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت آزاد ہونے والے ان قیدوں میں سے متعدد کی حالت ٹھیک نہیں تھی جس کی بنا پر انہیں فوری طور پر شہر خان یونس کے یورپین ہاسپیٹل میں داخل کرانا پڑا۔

اس دوران قیدیوں سے متعلق حماس کے شعبے کے سربراہ احمد القدرہ نے بتایا ہے کہ جمعرات کو چھ سوبیالیس قیدی صیہونی جیلوں سے آزاد ہوئے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ ان میں غزہ کے چارسو پینتالیس باشندے بھی شامل ہیں جو غزہ پر غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملے شروع ہونے کے بعد صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں گرفتار کئے گئے تھے۔ احمد القدرہ نے بتایا کہ ان میں چھیالیس خواتین اور بچے شامل ہیں۔

حماس کے شعبہ امور اسیران کے سربراہ احمدالقدرہ نے کہا کہ جمعرات کو قیدیوں کے تبادلے کے ساتویں مرحلے میں جو چھ سوبیالیس بے گناہ فلسطینی قیدی صیہونی جیلوں سے رہا ہوئے ہیں، ان میں ایک سو اکیاون قیدی ایسے ہیں جنہیں عمر قید اور لمبی مدت کے لئے جیل کی سزا سنائی گئی تھی اور وہ برسوں سے صیہونی عقوبت خانوں میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کررہے تھے۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ الجزیرہ نے بتایا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے چوبیس فلسطینی بچوں کی آزادی موخر کردی ہے اور اعلان کیا ہے کہ انہیں چار صیہونی جنگی قیدیوں کے جنازوں کے شناخت مکمل ہوجانے کے بعد رہا کیا جائے گا۔ ابلاغیاتی ذرائع نے بتایا ہے کہ جمعرات کو صیہونی جیلوں سے آزاد ہوکر غزہ پہنچنے والے بہادر فلسطینی قیدیوں کے اپنی سرزمین میں داخل ہونے اور لواحقین سے ملنے کے جذباتی مناظر بھی دیکھنےکو ملے ہیں۔

صیہونی جیلوں سے فلسطینی قیدیوں کی آزادی کے ساتویں مرحلے کے بعد حماس نے ایک بیان جاری کرکے بعض ملکوں کو نصیحیت کی ہے کہ قیدیوں کے حوالے سے اپنا دوہرا رویہ ترک کردیں۔ حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ دنیا کے بعض ملکوں کو قیدیوں کے تبادلے سے متعلق اپنے دہرے معیاروں کو ترک اور غیر انسانی رویئے کی اصلاح کرنی چاہئے جو صیہونی جنگی قیدیوں کی یک طرفہ رہائی کی حمایت میں بولتے نہیں تھکتے لیکن فلسطینی قیدیوں کو جو وحشیانہ ایذائيں دی جاتی ہیں وہ انہيں نظر نہیں آتیں۔

 

ٹیگس