ایک صیہونی میڈیا کے مطابق اگر لبنان سے وسیع جنگ شروع ہوگئی تو مقبوضہ فلسطین کی حیفا بندرگاہ پر روزانہ حزب اللہ کے ٹھیک نشانے پر لگنے والے 4000 میزائل گریں گے۔
یمن اور عراق میں سرگرم مزاحمتی تنظیموں نے غزہ کی حمایت کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ایک بار پھر صیہونی اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔
یورپی یونین نے غزہ کے خان یونس علاقے میں ایک اسکول پر صیہونی دہشتگردوں کے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
آنروا نے کہا ہے کہ غزہ میں ہمارے دو ہزار کارکن مارے گئے، یہاں کوئی جگہ محفوظ نہیں ہے۔
غزہ پر غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
فلسطین ہلال احمر سوسائٹی کے ترجمان نے غزہ کی پٹی میں تقریباً 20 لاکھ افراد کے مسلسل بے گھر ہونے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے منتخب صدر مسعود پزشکیان نے حزب اللہ کے سربراہ کے نام پیغام میں کہا ہے کہ استقامتی محاذ کی حمایت پوری طاقت سے جاری رہے گی۔
صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل 14 نے رپورٹ دی ہے کہ سات اکتوبر 2023 کے آپریشن کی تحقیقات کے مطابق بعض اسرائيلی فوجی کمانڈروں کا کہنا ہے کہ فوج غزہ مشن میں شکست کھاچکی ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ غزہ پٹی میں صیہونی جرائم کی حمایت کرنے والوں کے ماتھے پر ہمیشہ شرمندگی رہے گی۔
صیہونی میڈیا نے اعتراف کیا ہے کہ صیہونی حکومت غزہ کی دلدل میں پھنس گئی ہے اور آئرن ڈوم کا ڈیفنس سسٹم شمالی و جنوبی مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں محاذ جنگ پر حزب اللہ کے میزائلوں کا مقابلہ کرنے میں ناکام رہا ہے۔