غزہ سمیت فلسطین کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت جاری ہے اس کے باوجود غاصب صیہونی حکومت کو قیدیوں کے تبادلے کی بھی توقع ہے۔
مقبوضہ فلسطینی سرزمین کے مختلف علاقوں میں 200 اسکولوں کے اسٹوڈنٹس نے مظاہرے کر کے قیدیوں کے تبادلے کا مطالبہ کیا ہے۔
حماس کے فوجی ونگ القسام بریگیڈ کے ترجمان نے کہا ہے کہ صیہونی قابض فوج نے جان بوجھ کر اس جگہ بمباری کی جہاں اسرائیلی قیدی رکھے گئے تھے اور انکی ہلاکت کو یقینی بنانے کے لیے متعدد دفعہ بمباری کی۔
تحریک حماس نے کہا ہے کہ غزہ میں دسیوں صیہونی قیدیوں کے قتل کا ذمہ دار نیتن یاہو ہے۔
حماس نے ایک بار پھر خبردار کیا ہے کہ صیہونی حکام اپنے جنگی قیدیوں کی زندگی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
صیہونی وزیرِ اعظم نے قیدیوں کو رہا کرانے والوں کو 50 لاکھ ڈالرز کی لالچ دے ڈالی۔
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں سنگ جانی ٹول پلازہ پر قیدیوں تین وینز پر نامعلوم ملزمان نے حملہ کردیا-
بلوچستان کے علاقے ہرنائی اور ڈیرہ مراد جمالی میں فائرنگ سے 6 دہشتگرد اور 2 قیدی ہلاک ہو گئے۔
حماس کے ہاتھوں قیدی بنائے گئے صیہونیوں کے اہل خانہ نے ایک بار پھر صیہونی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف مظاہرہ کیا ہے۔
ہفتے کی شام ہزاروں افراد نے غاصب صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کے خلاف ایک زبردست مظاہرہ کیا۔