امن کے کارکنوں پر دہشت گرد اسرائیل کی جیلوں میں مظالم، دنیا بھر میں صیہونی حکومت کے خلاف مظاہرے
فلسطین کی الاسیر نامی تنظیم نے انکشاف کیا ہے کہ صیہونی حکومت نے غزہ پٹی کی ناکہ بندی توڑنے کے لیے نکلنے والے عالمی بحری بیڑے "صمود" کے کارکنوں کو بدترین حالات میں جیل میں قید کر رکھا ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: الجزیرہ ٹی وی چینل نے فلسطینی قیدیوں کے امور کی پیروی کرنے والی تنظیم الاسیر کے حوالے سے بتایا ہے کہ صیہونی حکام نے گلوبل صمود فلوٹیلا کے کارکنوں کو صحرائے نقب کے اُس جیل میں قید کیا ہوا ہے جو اس رجیم کا بدترین جیل سمجھا جاتا ہے۔ الاسیر کا کہنا ہے کہ النقب کے اس جیل میں اب تک سیکڑوں بار فلسطینی قیدیوں کے حق میں بہیمانہ جرائم کا ارتکاب اور انسانی حقوق کی بدترین پامالی کی جا چکی ہے اور یہی وہ قید خانہ ہے جہاں ہزاروں فلسطینی قیدی منجملہ غزہ سے اغوا کئے گئے فلسطینی رکھے گئے ہیں۔

فلسطینی تنظیم کے مطابق اسی جیل میں اب تک متعدد فلسطینی صیہونی جلادوں کی ایذارسانیوں کے باعث اپنی جان گنوا چکے ہیں۔ گزشتہ اڑتالیس گھنٹوں کے دوران دہشتگرد صیہونی ٹولہ صمودگلوبل فلوٹیلا میں شامل اڑتالیس کشتیوں میں سے بیالیس کو اپنی تحویل میں لے کر ان میں سوار مختلف ممالک کے سیکڑوں کارکنوں کو اغوا کر چکا ہے جس پر عالمی سطح پر شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے۔ ایشیا سے لے کر یورپی اور مغربی ممالک تک سبھی مقامات پر انسانی بنیادوں پر غزہ کی مدد کرنے کے لئے کوشاں صمود گلوبل فلوٹیلا کے کارکنوں کی حمایت میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔

اٹلی کے مختلف شہروں اس سلسلے میں وسیع مظاہرہ ہوا جس میں دو ملین اطالوی باشندوں کے شرکت کرنے کی اطلاعات ہیں۔ ملیشیا کے ہزاروں باشندوں نے بھی کوالامپور میں امریکی سفارتخانے کے سامنے اکٹھا ہو کر صمود کاروان کے کارکنوں کی آزادی کے لئے واشنگٹن کے ذریعے صیہونی حکومت پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا۔ پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں بھی صمود گلوبل فلوٹیلا کے خلاف صیہونی اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے اس کے اغوا شدہ کارکنوں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔ بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں بھی بڑی تعداد میں لوگوں نے سڑکوں پر نکل کر صمود انسانی کارروان کی حمایت میں مظاہرہ کیا۔

اسکے علاوہ دنیا کے دیگر ممالک منجملہ کینیڈا، تونس، موریطانیہ، یونان، ترکیہ، اسپین، فرانس اور جرمنی کے باشندے بھی صمود گلوبل فلوٹیلا کی حمایت میں مظاہرہ کر کے کشتیوں اور ان میں سوار انسانی کارکنوں کی آزادی کا مطالبہ کر چکے ہیں۔ دوسری جانب اغوا شدہ بعض کارکنوں کے حوالے سے اطلاعات ہیں کہ انہوں نے صیہونی حکومت کے بہیمانہ اقدامات پر احتجاج کرتے ہوئے غیر معینہ مدت تک کے لئے بھوک ہڑتال کی ہوئی ہے۔