طرابلس کے اطراف میں لیبیا کی قومی وفاق کی حکومت اور جنرل خلیفہ حفتر کی فوجوں کے درمیان لڑائی شدت اختیار کر گئی ہے۔
لیبیا کے درالحکومت طرابلس کے قریب قومی وفاق حکومت کی فوج اور سعودی عرب کے حمایت یافتہ جنرل خلیفہ حفتر کے مسلح عناصر کے درمیان شدید جھڑپوں کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔
یورپی یونین کے رکن ملکوں کے وزرائے خارجہ نے خلیفہ حفتر کی فوج کے طرابلس پر حملے کو عالمی امن و سلامتی کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔
لیبیا کے سیکڑوں شہریوں نے دارالحکومت طرابلس میں مظاہرے کر کے سعودی مداخلت بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سحر نیوز رپورٹ
عالمی ادارہ صحت نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں جاری لڑائیوں میں مارے جانے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
لیبیا میں قانونی حکومت مخالف باغی رہنما خلیفہ حفتر نے طرابلس کے خلاف محاذ جنگ کھولنے سے ایک ہفتے قبل سعودی حکام بالخصوص شاہ سلمان بن عبد العزیز سے ملاقات کی تھی۔
امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے خلیفہ حفتر کی حمایت کے اعلان کے بعد عالمی ادارہ صحت نے اپنی تازہ رپورٹ میں لیبیا کے دارالحکومت طرابلس پر خلیفہ حفتر کی فوج کے حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہونے کا اعلان کیا ہے۔
لیبیا میں امریکی اور سعودی مداخلت کے بعد حالات دن بدن کشیدہ ہوتے جا رہے ہیں۔