جنوبی سعودی عرب میں اہم اور بنیادی تنصیبات پر یمنی فوج نے وسیع جوابی حملے کئے ہیں جن کے دوران یمنی فوج نے ڈرون اور میزائلوں کا استعمال کیا۔
یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ نے کہا ہے کہ امریکہ ایک جانب مذاکرات کرتا ہے اور دوسری جانب دنیا بھر میں القاعدہ اور داعش کی حمایت اور ان گروہوں کے خلاف یمنی عوام کی جنگ سے خوش بھی نہیں ہے۔
امریکہ نے قیام صلح اور جنگ بندی کے سلسلے میں کسی قسم کا کوئی اقدام نہیں کیا ہے اور وہ صرف بیان بازی کر کے عالمی رائے عامہ کو دھوکہ دے رہا ہے، یہ بات یمن کی اعلیٰ سیاسی کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے کہی۔
یمن کی قومی سالویشن حکومت کے سینئر عہدیدار محمد علی الحوثی نے کہا ہے کہ یمن اپنی طاقت و توانائی اور استقامت کی بدولت کامیاب ہوا ہے اور اس نے اپنی خود مختاری اور قانونی حیثیت کو دنیا سے تسلیم کرالیا ہے۔
یمن کی حکومت نے کہا ہے کہ وہ جارح سعودی عرب کے خلاف جوابی کارروائی جاری رکھے گی۔ اس درمیان یمن کی مسلح افواج نے ایک بار پھر سعودی عرب کے شہر خمیس مشیط میں ملک خالد ایئربیس کو ڈرون طیاروں سے نشانہ بنایا ہے۔
یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن نے یمن کے خلاف بندشوں اور محاصرے کے خاتمے اور جنگ بندی کے قیام کے لئے بروئے کار لائی جانے والی کوششوں کا خیر مقدم کیا ہے۔
یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن نے کہا ہے کہ امریکی مندوب امن کا پیغام لے کر نہیں بلکہ غلط خبر منتقل کرنے اور دوبارہ جنگ کا پروپگینڈہ کرنے کے لئے آیا ہے ۔
یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے چیئرمین نے اپنے ملک کے بارے میں امریکہ کی پالیسیوں پر کڑی تنقید کی ہے-
یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ کے سربراہ کی جانب سے لکھے جانے والے خط کے بعد متحدہ عرب امارات نے حملے بند کردیئے ہیں۔
صنعا نے جنگ یمن کے حوالے سے امریکی صدر بائیڈن کے بیان پر رد رمل طاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اُن کے بہکاوے میں آنے والے نہیں ہیں۔