امریکہ باتیں کرتا ہے، عمل نہیں: علی الحوثی
امریکہ نے قیام صلح اور جنگ بندی کے سلسلے میں کسی قسم کا کوئی اقدام نہیں کیا ہے اور وہ صرف بیان بازی کر کے عالمی رائے عامہ کو دھوکہ دے رہا ہے، یہ بات یمن کی اعلیٰ سیاسی کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے کہی۔
لبنانی چینل المنار کے مطابق پیر کے روز محمد علی الحوثی نے اپنی ایک تقریر کے دوران کہا کہ اب تک ہم نے عملی طور پر صلح کے مقصد سے امریکیوں کے کسی اقدام کا مشاہدہ نہیں کیا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ یہ امریکہ ہی ہے جو یمنی عوام کے خلاف آتشِ جنگ روشن کئے ہوئے ہے اور وہ خطے میں اپنے آلہ کاروں کے ذریعے یمن کے ایک حصے پر قبضہ جما رہا ہے۔ یمن کی اعلیٰ سیاسی کونسل کے رکن نے کہا کہ اگر امریکہ یمن میں صلح کا خواہاں ہے تو اُسے جنگ اور محاصرے کا خاتمہ کرنا ہوگا اور ساتھ ہی یمنی عوام تک دوا، غذا اور ایندھن کی ترسیل کو یقینی بنانا ہوگا۔
خیال رہے کہ سعودی نواز امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلیکن نے حال ہی میں یمن پر جاری سعودی جارحیت کا کوئی ذکر کئے بغیر یمنی حکومت سے یہ مطالبہ کیا تھا کہ وہ جنگ بندی کو تسلیم کرتے ہوئے مذاکرات کی طرف آئے۔
اُن کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ اسی دوران امریکی وزارت خزانہ نے یمنی حکومت کو مالی امداد فراہم کرنے کے بہانے کئی اداروں اور شخصیتوں پر پابندیاں عائد کی ہیں اور واضح اعلان کیا ہے کہ واشنگٹن یمن کی حکومت پر دباؤ کا سلسلہ جاری رکھے گا۔