Oct ۱۶, ۲۰۲۱ ۱۵:۳۰ Asia/Tehran
  • اغیار کو نکال باہر کرنے تک جنگ جاری رہے گی، شکست سے بچنے کے لئے کمانڈر بدلنے کے بجائے سعودی عرب اپنی پالیسی بدلنے: یمنی حکام

یمن کی قانونی حکومت کی سیاسی کونسل کے رکن محمد البخیتی نے تاکید کی ہے کہ اغیار کو نکال باہر کئے جانے تک دفاعی کاروائی جاری رہے گی۔

یمن کی قومی اور قانونی حکومت کی سیاسی کونسل کے رکن محمد البخیتی نے اپنے ایک بیان میں صوبے مآرب میں یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی پیش قدمی پر یمنی عوام اور یمن کی مسلح افواج کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے اس پیش قدمی کو اپنے ملک کے لئے ایک بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔

یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کی سیاسی کونسل کے رکن محمد البخیتی نے کہا ہے کہ اغیار کو نکال باہر کئے جانے تک تمام محاذوں پر جارح سعودی اتحاد کے خلاف دفاعی کاروائی جاری رہے گی۔

یاد رہے کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے جمعے کے روز صوبۂ مآرب میں العبدیہ شہر کو مکمل طور پر اپنے کنٹرول میں لے لیا اور سعودی اتحاد کے تمام فوجی اہلکاروں کو اس شہر کو ترک کرنے پر مجبور کر دیا۔ الجزیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے صوبۂ مآرب کے شہر العبدیہ کا کنٹرول ایسی حالت میں اپنے ہاتھ میں لیا ہے کہ یمن کی مسلح افواج نے بائیس روز قبل اس شہر کو سعودی اتحاد کے غاصبانہ قبضے سے آزاد کرانے کے لئے اپنی فوجی کاروائی شروع کی تھی۔

جغرافیائی پوزیشن کے لحاظ سے العبدیہ شہر صوبۂ مآرب میں داخل ہونے کے لئے ایک اہم اسٹریٹیجک دروازہ شمار ہوتا ہے اور اس شہر کی سرحدیں مغربی اور جنوبی علاقوں کی طرف سے صوبۂ البیضا اور شبوہ سے ملی ہوئی ہیں اور اسی بنا پر اس شہر کی جغرافیائی پوزیشن خاص اسٹریٹیجک اہمیت کی حامل ہے۔

المیادین ٹی وی نے بھی رپورٹ دی ہے کہ شہر العبدیہ دہشت گرد گروہوں خاص طور سے تکفیری عناصر کے خلاف آپریشن کے لئے بھی ایک اہم شہر شمار ہوتا ہے۔

سعودی اتحاد کی اس شکست کے بعد سعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ایک بار پھر یمنی عوام کے خلاف سعودی اتحاد کی مشترکہ فوج کے کمانڈر کو تبدیل کر دیا۔ سلمان بن عبدالعزیز نے مطلق بن سالم بن مطلق الازیمع کو باضابطہ طور پر سعودی اتحاد کی مشترکہ فوج کی کمان سونپ دی ہے۔ سعودی شاہ کے اس اقدام پر یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا ہے کہ سعودی شاہ کا یہ اقدام انکے اتحاد کی ایک اور شکست کا ترجمان ہے۔  انھوں نے کہا کہ کمانڈوں کی تبدیلی سے شکست تبدیل نہیں ہو سکتی البتہ پالیسی تبدیل کر کے حالات کو تبدیل کیا جا سکتا ہے۔

محمد علی الحوثی نے کہا کہ خدا کی مرضی رہی تو یمنی قوم کے مقابلے میں سعودی اتحاد کو کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا اور اس کی شکست کا سلسلہ مکمل شکست و ناکامی تک جاری رہے گا۔

واضح رہے کہ الازیمع، سن دو ہزار گیارہ میں بحرینی عوام کی انقلابی تحریک کے آغاز کے بعد تشکیل پانے والی خلیج فارس تعاون کونسل سے وابستہ سپر جزیرہ فوج کے کمانڈر تھے۔ البتہ یمن اور بحرین کی صورت حال میں فرق یہ ہے کہ بحرین میں آل خلیفہ حکومت نے اپنا اقتدار بچانے کے لئے سعودی عرب کی آل سعود حکومت کی پناہ حاصل کی ہے تاہم یمن میں اس وقت نیشنل سالویشن حکومت قائم ہے اور اس ملک کی مسلح افواج نے اپنے ملک سے تمام بیرونی فوجیوں کو نکال باہر کرنے کا تہیہ کر رکھا ہے۔

ٹیگس