مقبوضہ قدس کے فلسطینیوں نے آج فتح تنظیم کے سابق رکن محمد دحلان کو محمود عباس کی جگہ فلسطینی انتظامیہ کا سربراہ بنانے سے متعلق امریکی فیصلے اور سازش کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے۔
فلسطین کی خود مختار انتظامیہ کے وزیر اعظم نے محمود عباس کے بارے میں تل ابیب میں امریکی سفیر کے بیان کو امریکہ کا سیاسی دیوالیہ پن قراردیا ہے۔
فلسطینی انتظامیہ کے ترجمان نے فلسطینی صدر کو ہٹانے سے متعلق امریکی سفیر کے بیان کی مذمت کی۔
فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ نے کہا ہے کہ عرب ممالک اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کے قیام سے خطے میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔
فلسطین کے صدر نے اسرائیل کے ساتھ متحدہ عرب امارات کے سفارتی تعلقات کی ایک بار پھر مذمت کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے غداری کی ہے اور غداروں کو فلسطینی عوام کی طرف سے بولنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
شام کے صدر نے فلسطینی انتظامیہ کے سربراہ کے نام اپنے خط میں کہا ہے کہ ان کا ملک امریکی منصوبے سینچری ڈیل اور غرب اردن کے بعض علاقوں کے مقبوضہ فلسطین میں الحاق کی سازش کے مقابلے میں ملت فلسطین کے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا۔
فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے امریکی وزیر خارجہ مائک پومپئو کے ساتھ ٹیلی فونی گفتگو کرنے سے انکار کر دیا۔
فلسطینی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ غرب اردن کے مزید علاقے قبضانے کے لئے صیہونی حکومت کے منصوبے پر عمل درآمد سے علاقے میں خطرناک ترین بحران اور بدامنی پیدا ہو گی۔
فلسطین کی خودمختار انتظامیہ نے صیہونی حکومت کے ساتھ سیکورٹی تعاون منقطع کرنے کا باضابطہ طور پر اعلان کر دیا۔
سحر نیوزرپورٹ