اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے اپنے ویڈیو پیغام میں جمعرات کو کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے کے حوالے سے صرف ایک ہی راستہ ہے اور وہ یہ ہے کہ امریکہ ایٹمی معاہدے کے تحت تمام وعدوں پر صحیح طور پر عملدرآمد کرے۔
فرانس کے صدر اور آسٹریلیا کے وزیر اعظم نے ایٹمی معاہدے پر عمل کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی نے تاکید کے ساتھ اعلان کیا ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام میں کسی بھی قسم کی خلاف ورزی کا مشاہدہ نہیں کیا گیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں جرمن چانسلر اینجلا مرکل کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے خلاف فرسودہ ، گھسے پٹے اور بے بنیاد دعوؤں کا ایک بار پھر اعادہ کیا ہے۔
روس نے واضح طور پر کہا ہے کہ ایران اورعالمی قوتوں کے درمیان طے پانے والے جوہری معاہدے کا از سرنو جائزہ لینےکی گنجائش نہیں ہے۔
آج کل ایٹمی معاہدہ علاقائی و عالمی سطح پر مکمل توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔
ہتھیاروں پر کنٹرول کے بارے میں اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ ایزومی ناکامتسو نے تمام فریقوں سے جامع ایٹمی معاہدے کی پاسداری کی اپیل کی ہے۔
فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے دورۂ واشنگٹن کے موقع پر اپنے امریکی ہم منصب سے کہا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں کئے گئے امریکی وعدوں کی پابندی کریں-
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایک بار پھر کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے سے امریکہ کے نکلنے کی صورت میں تہران پرامن ایٹمی سرگرمیوں کو جدید ترین سطح پر ترقی دینا شروع کردےگا۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ڈپٹی چیف کمانڈر نے کہا ہے کہ ایران کی دفاعی طاقت و توانائی پر مذاکرات یا انہیں کنٹرول کرنے اور ختم کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔