پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں ایران مخالف کانفرنس کے انعقاد کے بارے میں امریکہ کی جانب سے پورا ڈھنڈورا پیٹے جانے کے باوجود یہ دو روزہ کانفرنس کسی نتیجے کے بغیر ختم ہو گئی۔
امریکہ آج تیرہ فروری سے، پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں، مشرق وسطی میں نام نہاد امن و سلامتی کے زیر عنوان دو روزہ اجلاس کا انعقاد کر رہا ہے-واشنگٹن یہ دعوی کر رہا ہے کہ اس نے اس اجلاس میں شرکت کے لئے ستر ملکوں کو دعوت دی ہے-
اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے سربراہ نے کہا ہے کہ وارسا اجلاس بے فائدہ ہے اس لئے کہ اس سے ایران کی طاقت و قدرت پر کسی بھی قسم کا کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
فلسطینیوں نے وارسا کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پولینڈ نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے کردار کو نظرانداز کرکے مشرق وسطی کے مسائل کا حل ناممکن ہے۔
سحر نیوز رپورٹ
ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے وارسا میں ایران مخالف اجلاس کا مقصد ایران اور بعض یورپی ملکوں کے درمیان اختلافات و کشیدگی پیدا کرنا قرار دیا ہے۔
امریکہ تیرہ اور چودہ فروری کو پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں، نام نہاد مشرق وسطی امن و صلح کے عنوان سے، ایران مخالف ایک کانفرنس کا انعقاد کرانا چاہتا ہے-
پولینڈ کے نائب وزیر خارجہ ایران کے نائب وزیر خارجہ سے مذاکرات کے لئے تہران پہنچے ہیں۔