نیوز ویک میگزین نے اپنے شمارے میں لکھا ہے کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان گزشتہ ہفتے ہونے والے معاہدے کے بارے میں جو بات واقعی قابل ذکر تھی وہ یہ ہے کہ خطے میں فیصلہ کن طاقت کے طور پر امریکہ کا کردار ختم ہو گیا ہے۔
تہران ریاض معاہدے کے بعد اب بحرین نے بھی ایران کے ساتھ سیاسی و سفارتی تعلقات کی بحالی میں اپنی دلچسپی ظاہر کی ہے۔
پاکستان کے وزیر اعظم نے تہران ریاض معاہدے کو ایک تاریخی معاہدہ قرار دیتے ہوئے اُسے علاقے اور مسلم امت کے لئے فوائد کا حامل قرار دیا ہے۔
سفارتی تعلقات کی بحالی کے حوالے سے تہران و ریاض کے مابین طے پانے والے معاہدے کے سلسلے میں ایران کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کیا ہے۔
ایران اور سعودی عرب کے مابین تعلقات کی برقراری کے حوالے سے طے پانے والے معاہدے پر عالمی سطح پر مثبت رد عمل سامنے آیا ہے۔
ایران اور سعودی عرب کے مابین گزشتہ روز سفارتی تعلقات کی بحالی کو لے ہوئے معاہدے کا جہاں دنیا بھر نے خیرمقدم کیا ہے وہیں غاصب صیہونی حکومت پر خوف طاری ہو گیا ہے اور اُس نے اس معاہدے کو خطرناک قرار دیا ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کے بغیر علاقے کا مستقبل کوئی خواب نہیں بلکہ ایک حقیقت ہے۔
سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے تہران اور ریاض کے درمیان طے پانے والے سمجھوتے کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے ساتھ سمجھوتہ دو برسوں کے مذاکرات کا نتیجہ ہے۔
ایک امریکی ویب سائٹ نے لکھا ہے کہ تہران-ریاض معاہدہ، امریکہ کے بعد کے مشرق وسطیٰ کی نوید سناتا ہے۔