ایران کی مذاکراتی ٹیم کے مشیر نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ تہران ایٹمی معاہدے کی بحالی کے سمجھوتے میں ، ابہام اور لوپ ہول ہرگز قبول نہیں کرے گا۔
ایران نے کہا ہے کہ اسرائیل کون ہوتا ہے جو ایٹمی معاہدے کے حوالے سے برطانیہ کو ڈکٹیٹ کرے۔
چین اور روس نے جامع ایٹمی معاہدے کی مکمل بحالی اور پابندیوں کے خاتمے کے حوالے سے مکتوب تجاویز کے جاری سلسلے کے دوران امریکی جواب کے بعد ایران کی پیش کردہ تجاویز کی حمایت کی ہے۔
ایران کی ایٹمی مذاکراتی ٹیم کے مشیر نے کہا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ امریکہ ویانا مذاکرات کے حوالے سے سنجیدہ فیصلے کرے۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے امید ظاہر کی ہے کہ آئندہ چند دنوں میں جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے حتمی معاہدہ طے پا جائے گا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ پابندیوں کے خاتمے کیلئے ایرانی ماہرین کی ٹیم کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد امریکہ کو جواب دیا جائے گا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایران کو امریکہ کا جواب موصول ہوگیا ہے اور ہم اس کا جائزہ لے رہے ہیں ۔
عالمی اداروں میں روس کے مستقل مندوب نے پابندیوں کے خاتمے کیلئے کسی بھی تاخیر کے بغیر ویانا مذاکرات کو دوبارہ شروع کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
صیہونی حکام سن دوہزار اٹھارہ میں ایٹمی معاہدے سے علیحدگی کے لیے امریکہ پر دباؤ ڈالنے پر پچھتا رہے ہیں۔
اگر امریکہ حقیقت پسندی اور لچک کا مظاہرہ کرتا ہے تو معاہدہ ممکن ہے، یہ بات ایران نے یورپ کے مجوزہ متن کے جواب میں کہی ہے۔