آئی اے ای اے میں ایران کے خلاف قرارداد کی عدم منظوری ایک مثبت قدم ہے: روس
روس کا کہنا ہے کہ رافائل گروسی کے حالیہ دورہ تہران نے بعض مسائل و مشکلات کو حل کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
سحر نیوز/ایران: ویانا کے بین الاقوامی اداروں میں روس کے نمائندے میخائل الیانوف نے الجزیرہ ٹیلی ویژن چینل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف قرارداد کی عدم منظوری کو ایک مثبت قدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ رافائل گروسی کا حالیہ دورۂ تہران کامیاب رہا جس نے بعض مسائل و مشکلات کو حل کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
اس سے قبل بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) میں روس کے نمائندے میخائیل اولیانوف نے ایران پریس کے نامہ نگار کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر رافائل گروسی کے کامیاب دورۂ تہران کی وجہ سے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں ایران کے خلاف قرارداد پیش نہیں کی جائے گی۔
روس کے نمائندے نے کہا تھا کہ آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل کا دورۂ تہران کامیاب رہا اور ایران کے خلاف قرارداد جاری کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔
واضح رہے کہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کا ایران سے متعلق اجلاس بدھ کی شام ایران کے خلاف قرارداد پیش کیے بغیر ختم ہوگیا۔
آئی اے ای اے کے اس اجلاس میں بعض یورپی ممالک کی جانب سے ایران کے پر امن جوہری مسئلے پر واویلا کرنے کی تمام تر کوششوں کے باوجود نہ فقط ایران کے خلاف کوئی قرار داد پیش نہیں کی گئی بلکہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی کے دورۂ ایران اور ان کی جانب سے سمجھوتے پر رضا مندی کے اظہار نے ایجنسی اور بورڈ آف گورنرز کے اجلاس کو ایران کے خلاف بطور حربہ استعمال کی مغربی کوششوں پر پانی پھیر دیا۔
یاد رہے کہ آئی اے ای اے کے سربراہ رافائل گروسی نے پیر کو بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں کہا ہے کہ ایران کے ساتھ ایک سمجھوتہ ہو گیا ہے جس سے ایجنسی کو اس بات کی اجازت ہوگی کہ وہ نگرانی اور فیکٹ فائنڈنگ کےعمل کو جاری رکھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایران کی جانب سے دی گئی اس ضمانت کا خیر مقدم کرتے ہیں جس میں ایران نے کہا ہے کہ اگر ضروری ہوا تو وہ فیکٹ فائنڈنگ کی سرگرمیوں میں مزید تعاون کو تیار ہے۔