کچھ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سال کے انتخابات کے بعد ملک میں ایک بار پھر بغاوت کی لہر پھیل سکتی ہے۔
وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ وہ نہيں سمجھتا کہ رفح گذرگاہ پر قبضے کے لئے اسرائیلی حکومت کی کارروائیاں ، غزہ جنگ کے سلسلے میں بائيڈن حکومت کی پالیسیوں کی خلاف ورزی ہے-
2024 کے امریکی صدارتی انتخابات کے لیے آزاد امیدوار نے امریکی صدر جو بائیڈن سے کہا کہ وہ انتخابات میں ٹرمپ کو شکست دینے کے لیے مقابلے سے دستبردار ہو جائیں۔
18 برس تک امریکی سفارت کار کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والی ہالا رہاریت نے اچانک سے بائیڈن انتظامیہ چھوڑنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ وہ غزہ جنگ کے معاملے پر امریکا سے کسی کے مزید نفرت کرنے کی وجہ نہیں بننا چاہتی۔
غزہ جنگ کے مسئلے پر امریکی کانگریس کی بین الاقوامی فوجداری عدالت کو دھمکانے کی کوششیں تیز ہو گئی ہیں۔
امریکی صدر جو بائيڈن نے ایک بار پھر آشکارہ مداخلت اور اسرائیل کی کھلی حمایت کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران سے کہا ہے کہ وہ شام کے دارالحکومت دمشق میں ایران کے قونصلر سیکشن پر اسرائیلی حملے کا جواب نہ دے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل کے زیادہ ہتھیار ارسال کرنے کا جو فیصلہ کیا ہے اس پر امریکی ریاست ورمونٹ سے آزاد سینیٹر برنی سینڈرز نے اس پر شدید اعتراض کیا ہے۔
یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ اگر کی ایف کو امریکی امداد نہ پہنچی تو اس ملک کی فوج روس کے مقابلے میں پسپائی پر مجبور ہوجائے گی۔
اسرائیلی اہلکار نے دعوی کیا ہے کہ نتن یاہو اور بائیڈن کے درمیان تعلقات ایسے مرحلے میں پہنچ گیا ہے جو ناقابل واپسی ہے۔
نیوز ویب سائٹ اکسیوس نے رپورٹ دی ہے کہ جو بائیڈن کے ساتھ خصوصی انسپکٹر رابرٹ ہوئر کی گفتگو کا متن، امریکی صدر کی یادداشت کی خرابی کے مختلف کیسز پر مشتمل ہے تاہم وائٹ ہاؤس اور خود انہوں نے اس کی تردید کی ہے۔