May ۲۳, ۲۰۲۴ ۱۷:۳۸ Asia/Tehran
  • امریکہ میں انتخابات کے بعد پھر حالات خراب ہو سکتے ہیں

کچھ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سال کے انتخابات کے بعد ملک میں ایک بار پھر بغاوت کی لہر پھیل سکتی ہے۔

سحر نیوز/ دنیا: Reuters/Ipsos  پول کے مطابق، تین میں سے دو امریکی اس سال 5 نومبر کے انتخابات میں ٹرمپ اور بائیڈن کے درمیان دوبارہ مقابلے کے بعد سیاسی تشدد کے دوبارہ شدید ہونے کے امکانات سے پریشان ہیں۔

Reuters/Ipsos پول، اس سال کے امریکی انتخابات میں 2020 کے بعد کی بدامنی کے دوبارہ ہونے کے امکان کے بارے میں وسیع تشویش کی نشاندہی کرتا ہے۔

2020 میں ٹرمپ کے انتخابی دھاندلی کے دعوے کی وجہ سے ان کے ہزاروں حامیوں نے امریکی کانگریس پر دھاوا بول دیا تھا ۔

بتایا جاتا ہے کہ ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ ایک بار پھر 2024 کے انتخابات کے نتائج کو چیلنج کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اگر وہ ڈیموکریٹک امیدوار جو بائیڈن سے دوبارہ شکست کھا جاتے ہیں تو۔

آن لائن پول میں تقریباً 68 فیصد جواب دہندگان نے، جن میں 83 فیصد ڈیموکریٹس اور 65 فیصد ریپبلکن شامل ہیں، کہا کہ وہ اس بیان سے متفق ہیں کہ انہیں تشویش ہے کہ اگر ٹرمپ انتخابات کے نتائج سے مطمئن نہیں ہیں تو انتہا پسند تشدد کا سہارا لیں گے۔

مجموعی طور پر، 15 فیصد شرکاء نے اس رائے سے اختلاف کیا اور 16 فیصد نے شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے ۔

اس رائے شماری نے جو 7 اور 14 مئی کے درمیان کرائی گئی، یہ بھی ظاہر کر دیا کہ ڈیموکریٹس کے مقابلے ریپبلکن اپنے ملک میں ہونے والے انتخابات پر زیادہ عدم اعتماد کرتے ہیں۔

اس سروے میں حصہ لینے والے ریپبلکنز میں سے صرف 47 فیصد نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ اس سال کے انتخابات کے نتائج درست اور جائز ہوں گے جبکہ ڈیموکریٹس میں سے 87 فیصد نے یہ رائے دی۔

ٹیگس