اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں زمینی لڑائی کے آغاز سے اب تک اس کے 111 فوجی مارے جا چکے ہیں جن میں سے 20 کی موت فوجیوں کی اپنی ہی فائرنگ کے باعث ہوئی ہے۔
ایک یہودی ربی کا کہنا ہے کہ صیہونیت کی ایجاد سے پہلے ہم فلسطین میں امن و سکون سے رہتے تھے۔
غاصب اسرائیلی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ جنوبی لبنان سے مقبوضہ فلسطین کے شمال میں واقع صیہونی المنارہ کالونی پر 5 راکٹ داغے گئے ہیں۔
غاصب اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ آج صبح سے غزہ کی لڑائی میں اس کے 7 فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک غاصب اسرائیلی فوج کی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں شہید ہونے والوں کی تعداد 18 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ حماس فلسطین کا حصہ ہے اور اس کو ختم کرنا ہرگز ممکن نہیں ہے۔
حماس کے ایک سینئر رکن نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے بعد 9 دن میں غاصب اسرائيل کے سینکڑوں فوجیوں کو ہلاک کردیا گیا ہے۔
اسلامی تعاون تنظیم نے دریائے اردن کے مغربی کنارے میں واقع الفارعہ کیمپ میں غاصب صیہونی حکومت کے جرائم کی شدید مذمت کی ہے۔
طوفان الاقصی آپریشن کے نتیجے میں سیکڑوں صیہونی آبادکار مقبوضہ فلسطینی سرزمین سے فرار ہوگئے ہیں۔
امریکی شہر شیکاگو میں صحت کے شعبے میں کام کرنے والے ملازمین نے غزہ کے ہسپتالوں اور ہیلتھ سینٹرز پر غاصب صیہونی فوج کے وسیع حملوں کے خلاف آرٹ میوزیم کے سامنے احتجاج کیا۔