روس اور امریکہ کے خفیہ انٹیلی جنس چیف نے یوکرین کے بارے میں گفتگو کی ہے۔
مغربی ممالک روس پر مزید دباؤ ڈالنے اور یوکرین جنگ کو مزید طول دینے کے لئے روز بروز ایک نیا فیصلہ لے رہے ہیں۔
روس کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ مغربی ممالک یوکرین کو روس کے خلاف استعمال کر رہے ہیں۔
ماسکو کا کہنا ہے کہ ترکیہ ایک غیر دوست ملک میں تبدیل ہوتا جا رہا ہے۔
امریکہ یوکرین کو کلسٹر بم فراہم کر کے ایک مجرمانہ فعل کا ارتکاب کر رہا ہے، یہ کہنا ہے پاکستان اور چائنا انسٹی ٹیوٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کا۔
امریکہ اور یورپ اس جنگ کو طول دیکر روس کو اپنے زعم میں کمزور کرنا چاہتے ہیں۔
روس کے صدر اور ویگنر گروپ کے کمانڈر کی یہ ملاقات بغاوت کے چند دن بعد ہوئی ہے ۔
امریکی صدر جوبایدن نے اس بار یورپ کا رخ کیا ہے اور وہ اپنے پہلے پڑاؤ لندن پہنچ گئے ہیں۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ یوکرین کو کلسٹر بم بھیجنے کا امریکی فیصلہ جنگ جاری رکھنے کے لیے واشنگٹن کے ارادے اور جنگی جنون کو ظاہر کرتا ہے۔
روس کے ساتھ خفیہ مذاکرات سے امریکی صدر آگاہ تھے تاہم انہوں نے مذاکرات کا حکم نہیں دیا تھا۔