روس ہر خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے، صدر ولادی میر پوتن
Oct ۲۰, ۲۰۱۵ ۱۷:۵۴ Asia/Tehran
روس کے صدر ولادی میر پوتن نے کہا ہے کہ شام میں روسی فوجی کاروائیاں اس بات کی علامت ہیں کہ ان کا ملک ہر خطرے کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہے۔
روسی صدارتی محل کریملن میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ولادی میر پوتن کا کہنا تھا کہ شام میں سرگرم دہشت گرد عناصر دیگر علاقوں میں بدامنی پھیلانے کی منصوبہ بندی اور روس سمیت کئی ملکوں سے دہشت گرد بھرتی کر رہے تھے جن میں آزاد ریاستوں کی دولت مشترکہ سی آئی ایس کے ممالک بھی شامل ہیں۔روس کے صدر نے کہا کہ دہشت گردوں کے پاس شام اور خطے دیگر علاقوں میں اب پناگاہیں اور تربیتی مراکز موجود ہیں اور وہ پورے خطے کا استحکام تباہ کرنے کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ روس کے انٹیلی جینس اداروں نے اندرون ملک ایک سو بارہ دہشتگردوں کو ہلاک اور پانچ سو ساٹھ کو گرفتار کیا ہے۔
شام میں دہشت گردوں کے خلاف روس کے فضائی حملوں کے آغاز سے قبل صدر ولادی میر پوتن نے کہا تھا کہ " دہشت گردوں کو روس پہنچنے سے پہلے ہی نابود کردیا جائے گا۔"
قابل ذکر ہے کہ روس کے جنگی طیاروں نے تیس ستمبر سے شام کی قانونی حکومت کی درخواست پر دہشت گردوں کے خلاف بڑے پیمانے پر فضائی حملے شروع کر دیئے ہیں۔گزشتہ دنوں بحیرہ خزر میں تعینات روسی بحری بیڑوں نے بھی شام میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر چھبیس کروز میزائیل برسائے تھے جس کے نتیجے میں دہشت گردوں کے متعدد ٹھکانے تہس نہس ہوگئے تھے۔