عالمی فوجداری عدالت کے ججوں کو گرفتار کرنے کی امریکی دھمکی
امریکا نے عالمی فوجداری عدالت کے ججز اور پراسیکیوٹرز کو گرفتار کرنے اور مالی امداد بند کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر کے مشیر برائے قومی سلامتی جان بولٹن نے انٹرنیشنل کرائم کورٹ کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے ججوں کی گرفتاری سمیت سخت پابندیاں عائد کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ انہوں نے کورٹ پر امریکیوں کے ساتھ امتیازی سلوک برتنے کا بھی الزام عائد کیا۔
امریکی مشیر جان بولٹن کا مزید کہنا تھا کہ اگر عالمی فوجداری عدالت امریکی، اسرائیلی یا اتحادی اہلکاروں کے خلاف کارروائی کرے گی تو خاموش نہیں بیٹھیں گے۔
جان بولٹن کا کہنا تھا کہ افغانستان میں تعینات امریکی افسران کے خلاف فیصلہ آیا تو عالمی فوجداری عدالت کے ججوں پر امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کردیں گے۔ ججوں اور پراسیکیوٹرز کو گرفتار کر کے امریکی نظام انصاف کے تحت کارروائی کریں گے جب کہ عالمی فوجداری عدالت کو دی جانے والی مالی امداد بھی بند کردی جائے گی۔
دوسری جانب انٹرنیشنل کرائم کورٹ نے دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت کو دنیا میں کسی بھی شورش زدہ علاقے میں یا جنگ کے دوران ہونے والی نسل کشی، جنگی جرائم اور انسانیت سوز مظالم پر ازخود مقدمہ چلانے کا اختیار حاصل ہے۔
عالمی عدالت کا مزید کہنا ہےکہ وہ 123ممالک کی حمایت والی آزاد اور خود مختار عدالت ہے، جو اصولوں اور قانون کی عمل داری کے لیے کام کرتی رہے گی۔
واضح رہے کہ امریکی قومی سلامتی کےمشیر جان بولٹن نے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کومتنبہ کرتے ہوئےکہا تھا کہ انٹرنیشنل کرمنل کورٹ نے افغانستان میں امریکی فوجیوں پر مقدمہ چلایا تو اس کے ججوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی لگا دیں گے۔