سری لنکا میں سیاسی بحران جاری، سہ فریقی مذاکرات ناکام
سری لنکا میں سیاسی بحران ختم کرنے کے لیے جاری سہ فریقی مذاکرات ناکام ہوگئے۔
فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق گزشتہ مہینے جنم لینے والے سیاسی ڈیڈ لاک کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے وزیراعظم مہندرا راجہ پکسے، صدر میتھری پالا سری سینا اور رنیل وکراماسنگے کے درمیان پہلی مرتبہ مذاکراتی عمل شروع ہوا۔
اس حوالے سے بتایا گیا کہ رنیل وکراماسنگے نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ انہیں وزارت عظمیٰ کے لیے بحال کیا جائے اور مہندرا راجہ پکسے کو چینلج کیا کہ وہ اسمبلی میں اکثریت حاصل کرے۔
مہندرا راجہ پکسے کے بیٹے اور رکن اسمبلی نمل نے تصدیق کی کہ مذاکرات ناکامی کا شکار ہوئے اور بتایا کہ مذاکرات میں قبل از انتخابات کے لیے زور دیا گیا۔
نمل راجہ پکسے نے ٹوئٹ کیا کہ ہم نے مذاکرات میں عام انتخابات کے لیے زور دیا تاکہ لوگ فیصلہ کریں کہ کس کی حکومت آنی چاہیے۔
واضح رہے کہ سری لنکا کے صدر میتھری پالا سری سینا نے اکتوبر میں نومنتخب وزیر اعظم رنیل وکراماسنگے کو برطرف کردیا تھا اور سابق صدر مہندرا راجہ پکسے کو وزیراعظم منتخب کیا جس پر سپریم کورٹ نے صدارتی فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔