میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر، امریکہ میں بحران
امریکی صدر ٹرمپ اور امریکی ایوان نمائندگان کے مابین میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے حوالے سے اختلافات شدید ہو گئے ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کی منظوری نہ دینے پر نالاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ٹیلی وژن پر جارحانہ خطاب کے فوری بعد ڈیموکریٹ پارٹی سے تعلق رکھنے والی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی اور سینیٹ میں اقلیتوں کے لیڈر چک شومر نے ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ امریکی جمہوریت اس طرح کام نہیں کرتی اور نہ ہی جذباتی انداز سے حکومت چلائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ قوم میں ڈر پھیلانے، حکومتی بحران بڑھانے اور اپنی ناکامی چھپانے کے لیے ٹی وی پر آئے اور ناقص معلومات پر مبنی خطاب کیا۔
دونوں رہنماوں نے صدر ٹرمپ سے حکومتی امور کو بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دیوار کی تعمیر کے علاوہ بھی سرحد کو محفوظ بنانے کے کئی طریقے موجود ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے میکسیکو سے تارکین وطن کے امریکا میں داخلے کو روکنے کے لیے سرحد پر حفاظتی دیوار بنانے سے متعلق قوم کو اعتماد میں لینے کے لیے ٹیلی وژن پر خطاب کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ تارکین وطن کی وجہ سے ملک میں جرائم میں اضافہ ہوا اور حال ہی میں ان تارکین وطن نے کیلیفورنیا اور جارجیا میں کئی امریکی شہریوں کا بہیمانہ قتل کیا۔ امریکا کو محفوظ رکھنا، ہماری اولین ترجیح ہے۔
یاد رہے کہ صدر ٹرمپ میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے فنڈز کی منظوری چاہتے ہیں جسے اپوزیشن نے کانگریس میں اکثریت ہونے کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے مسترد کردیا۔ صدر نے جواباً بجٹ دستاویز پر دستخط کرنے سے انکار کردیا۔