وینیزوئیلا امریکیوں کے لئے دوسرا ویتنام ثابت ہوگا، صدر مادورو
وینیزوئیلا کے صدر نے اپنے ملک پر ممکنہ امریکی فوجی جارحیت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ وینیزوئیلا کے عوام امریکیوں کو جنگ ویتنام یاد دلا دیں گے۔
وینیزوئیلا کے صدر نکولس مادورو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تازہ انٹرویو کے جواب، جس میں انہوں نے وینیزوئیلا کے خلاف فوجی آپشن کی بات کہی تھی، ٹرمپ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ تم نے حملہ کیا تو یہ بہت بڑی غلطی ہو گی اور خون سے رنگین ہاتھوں کے ساتھ تمہاری صدارت ختم ہو جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت امریکہ اور خاص طور سے ڈونلڈ ٹرمپ وینیزوئیلا کو لاطینی امریکہ کے ویتنام میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔
قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سی بی ایس ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ وینیزوئیلا میں فوجی مداخلت کا آپشن بھی موجود ہے۔ صدر نکولس مادورو کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اٹلی نے حزب اختلاف کے رہنما خوان گوآئیدو کو وینیزوئیلا کا عبوری صدر تسلیم کرنے سے متعلق یورپی یونین کے بیان کو ویٹو کر دیا۔
اسپین، فرانس، جرمنی، سوئیڈن، آسٹریا اور برطانیہ نے پیر کے روز حزب اختلاف کے رہنما خوان گوآئیدو کو وینیزوئیلا کا عبوری صدر تسلیم کر لیا ہے جبکہ یورپی پارلیمنٹ نے اس معاملہ پر متفقہ موقف اپنانے کی ضرورت پر تاکید کی ہے۔
صدر نکولس مادورو نے ملک میں قبل از وقت صدارتی انتخابات کے لیے یورپی یونین کی جانب سے دی جانے والی مہلت کو بھی سختی کے ساتھ مسترد کر دیا جو پیر کی رات ختم ہو گئی۔
صدر نکولس مادورو نے کہا کہ وہ ان لوگوں کے سامنے ہرگز نہیں جھکیں گے جو دباؤ کے ذریعے انہیں اقتدار سے بے دخل کرنا چاہتے ہیں۔
دوسری جانب یونان کے وزیر خارجہ جیورگوس کاتروگالوس نے کہا کہ ان کا ملک وینیزوئیلا کے اندرونی معاملات میں بیرونی مداخلت کا مخالف ہے۔
انہوں نے بعض یورپی ملکوں کی جانب سے مخالف رہنما خوان گوآئیدو کو وینیزوئیلا کا عبوری صدر تسلیم کیے جانے کی بھی مخالفت کی۔
درایں اثنا روسی صدر کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ مغربی ملکوں کی جانب سے وینیزوئیلا کے مخالف رہنما خوان گوائیدو کی صدارت کو قانونی جواز فراہم کرنے کی کوشش وینیزوئیلا کے اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت ہے۔
ادھر یورپی یونین کے امور خارجہ کی انچارج فیڈریکا موگرینی نے برسلز میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وینیزوئیلا کے بحران کو حل کرنے کے لیے عالمی رابطہ گروپ کے قیام کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وینیزوئیلا کے بحران کو حل کرنے کے لیے عالمی رابطہ گروپ کا اجلاس پانچ فروری کو یوروگوئے میں ہو گا۔