Mar ۲۸, ۲۰۱۹ ۱۴:۴۴ Asia/Tehran
  • ٹرمپ کی دھمکی پر روس کا شدید ردعمل

ونزوئیلا سے روسی فوج کے انخلا کے بارے میں ماسکو کے خلاف امریکی صدر ٹرمپ کی دھمکیوں کے جواب میں روس نے کہا ہے کہ ٹرمپ کو چاہئے کہ وہ ونزوئیلا میں موجود روسی فوج واپس بلانے کے لئے ماسکو سے درخواست کرنے کے بجائے شام سے امریکی فوج نکالنے کے اپنے وعدے پر عمل کریں۔

روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا ہے کہ ونزوئیلا میں روسی فوجی مبصرین دفاعی تعاون کے سمجھوتے کے مطابق موجود ہیں جو دو ہزار ایک میں دونوں ملکوں نے کیا تھا-

روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ روس ونزوئیلا کے ساتھ اپنا تعاون ونزوئیلا کے آئین کے دائرے میں جاری رکھے گا- ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کو چاہئے کہ وہ دوسرے ملکوں کے  بارے میں کوئی رائے دینے  سے پہلے عالمی برادری سے کئے گئے اپنے وعدوں پر عمل کریں-

امریکی صدر ٹرمپ نے بدھ کو ونزوئیلا کے حزب اختلاف کے رہنما خوان گوائیدو کی اہلیہ سے ملاقات  کے بعد نامہ نگاروں سے گفتگو کے دوران ماسکو کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ ونزوئیلا سے روسی فوج کو باہر نکالنے کے لئے سبھی آپشن زیرغور ہیں-

واضح رہے کہ گذشتہ اتوار کو روس کے دو طیارے پینتیس ٹن امدادی سامان اور ننانوے روسی فوجیوں کو لے کر ونزوئیلا کے دارالحکومت کراکاس پہنچے تھے-

ونزوئیلا کے لئے روس کی امدادی کھیپ پہنچنے کے بعد ماسکو اور کراکاس کے خلاف واشنگٹن کی الزام تراشیوں میں شدت پیدا ہو گئی ہے-

  امریکی وزیرخارجہ مائیک پمپیئو نے روسی وزیر خارجہ لاوروف کو ٹیلی فون کر کے روس پر الزام عائد کیا کہ وہ ونزوئیلا کی صورتحال کو مزید کشیدہ بنا رہا ہے-

امریکی وزیرخارجہ نے یہ بھی دعوی کیا کہ واشنگٹن اس صورتحال میں ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھا نہیں رہے گا-

دوسری جانب روسی وزیرخارجہ نے بھی امریکی وزیرخارجہ کے اس الزام کا ترکی بہ ترکی جواب دیا اور کہا کہ امریکا ونزوئیلا میں بغاوت کرانے کی کوشش کر رہا ہے-

ونزوئیلا میں سیاسی بحران اس وقت شدت اختیار کر گیا جب گذشتہ تئیس جنوری کو حزب اختلاف کے رہنما خوان گوائیدو نے امریکا اور اس کے  بعض  اتحادیوں کی ایما پر خود کو ملک کا صدر اعلان کر دیا۔

 

ٹیگس