امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے گرد گھیرا تنگ
ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف چند ہفتوں میں مواخذے کی کارروائی کا نتیجہ سامنے آ جائے گا ۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کی عالمی بازگشت دوبارہ اس وقت شروع ہوگئی ہے جب ایک ہفتے کی تیاری کے بعد ڈیموکریٹس نے ان کے گرد گھیرا تنگ کرنے کے لیے اپنی دستاویز اور آرٹیکل پیش کرنے کا آغاز کردیا ہے۔
اس سے قبل مواخذے کے ایک دور میں یوکرین میں امریکی سینیئر سفیر اور نائب وزیرِ خارجہ برائے یورپ سے بھی کئی سوالات کئے گئے تھے، اس کے بعد اسپیکر نینسی پیلوسی نے بھی عندیہ دیا تھا کہ ٹرمپ کے خلاف نکات اور ثبوت بہت واضح ہیں جس پر ان کے مواخذے کی تحریک چلائی جاسکتی ہے۔
واضح رہے کہ اس بحث کا مرکزی نکتہ امریکی صدر کی وہ کال ہے جس میں انہوں نے یوکرین کے صدر پر دباؤ ڈالا کہ وہ اپنے سیاسی حریف جو بائیڈن اور ان کے بیٹے پر کرپشن کی تحقیقات کرے حالانکہ جو بائیڈن اور ان کے بیٹے ان الزامات سے بری الذمہ ہوچکے ہیں، دوسرے اقدام میں ٹرمپ نے یوکرین کی 391 ملین ڈالر کی اس عسکری امداد کو روک دیا جس کی منظوری کانگریس دے چکی تھی تاہم اسے بعد میں جاری کردیا گیا۔
ان دونوں اقدامات کو سیاسی مخالفین نے ٹرمپ کے اختیارات سے تجاوز اور ناجائز حربوں میں شمار کرتے ہوئے ان کے خلاف مواخذے کی کارروائی کی اپیل کی ہے۔