فرانس: پولیس کا مظاہرین پر وحشیانہ تشدد متعدد زخمی
فرانس میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر 2018ء میں احتجاج شروع کرنے والے پیلی جیکٹ مظاہرین اب پینشن اصلاحات کےخلاف سڑکوں پرآگئے ہیں۔
فرانسیسی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فرانس میں یلو جیکٹ والوں کے مظاہروں کا سلسلہ جاری ہےجبکہ پولیس نے مظاہرین کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں کئی مظاہرین شدید زخمی اور متعدد گرفتار ہوئے۔
فرانس میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر 2018ء میں احتجاج شروع کرنے والے پیلی جیکٹ مظاہرین اب پینشن اصلاحات کےخلاف سڑکوں پرآگئے ہیں۔ پیرس میں پیلی جیکٹ مظاہرین کی جانب سےمسلسل 62 ویں ہفتےبھی احتجاج کیا گیا، مظاہرے کے دوران پولیس سے تصادم میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے، جبکہ پولیس نے 50 سے زائد مظاہرین کو گرفتار بھی کرلیا ۔
ادھر پینشن اصلاحات کےخلاف ملک کےکئی طبقات احتجاج میں شامل ہوگئے ہیں، پیرس کے مشہور اوپرا ہاؤس کے 200 کے قریب فنکاروں نے حکومتی اقدامات کے خلاف احتجاج کے طور پر اوپرا ہاؤس کے باہر اپنے فن کا مظاہرہ کیا ۔
قابل غور ہے کہ فرانس حکومت کی پنشن اصلاحات پالیسیوں کے خلاف گذشتہ 5 دسمبر سے لاکھوں افراد مظاہرہ کر رہے ہیں اور اسی کڑی میں نقل و حمل کے سیکشن میں کام کرنے والے ورکرز بھی ہڑتال پر ہیں جس سے عام شہریوں کو ٹریفک سے متعلق زبردست پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اس کے علاوہ فرانس میں یلو جیکٹ مظاہرے نومبر دو ہزار اٹھارہ کے وسط میں مہنگائی اور حکومت کی معاشی پالیسیوں کے خلاف شروع ہوئے جو بعد میں سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف منظم تحریک میں تبدیل ہو گئے۔ مظاہرین صدر امانوئل میکرون کی اقتصادی پالیسیوں کی مخالفت کرتے ہوئے ان کے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔