ایران کے حملے میں امریکی فوجیوں کے نقصانات چھپانے کی ناکام کوشش
امریکا کی دہشت گرد وزارت جنگ پینٹاگون کے ایک سینیئر عہدیدار نے ایران کے میزائلی حملے میں امریکی فوج کو ہونے والے جانی نقصانات کو چھپانے کے اقدام کو صحیح ٹھہراتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ ایسا کرنا ضروری ہوتا ہے -
امریکی وزارت جنگ پینٹاگون کے میڈیکل شعبے کے سربراہ جنرل پاول فرڈریکس نے ڈیفنس وان انٹرنیٹ ویب سائٹ سے اپنے انٹرویو میں ایران کے میزائلی حملے میں امریکی فوجیوں کے نقصانات کو چھپانے پر ہونے والی تنقیدوں کا ذکرکرتے ہوئے امریکی فوجیوں کی ٹرامیٹک برین انجری ٹی بی آئی کی علامتیں وقفے وقفے سے سامنے آتی ہیں اور اس لئے زخمی امریکی فوجیوں کی تعداد میں رہ رہ کر اضافہ ہو رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ صورتحال کسی بھی فوجی اور حتی مجھ میں بھی پیدا ہوسکتی ہے اور کچھ دن گذرنے کے بعد حملے کے اثرات جو ٹی بی آئی کی صورت میں مرتب ہوئے ابھر کر سامنے آئیں -
انہوں نے متضاد بیان دیتے ہوئے کہا کہ ایران کے میزائلی حملے کے بعد سبھی امریکی فوجیوں کا پروٹوکول کے مطابق طبی معائنہ کیا گیا -
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر امریکی عہدیداروں نے آٹھ جنوری کو امریکی فوجی چھاؤنی عین الاسد پر ایران کے میزائلی حملے کے بعد دعوی کیا تھا کہ اس حملے میں سب چیز نارمل تھی اور کسی بھی امریکی فوجی کو کوئی گزند نہیں پہنچا لیکن امریکی وزارت جنگ پینٹاگون نے اس کے بعد بتدریج امریکی فوجیوں کے جانی نقصانات کا اعتراف اور ان میں اضافے کی خبریں دینا شروع کردی اور کہا کہ اس حملے میں امریکی فوجیوں کو ٹرامیٹک برین انجری ہوئی ہے -
پینٹاگون نے سب سے پہلے گیارہ امریکی فوجیوں کے زخمی ہونے کا اعتراف کیا تھا لیکن اب یہ تعداد اس نے ایک سو دس تک بڑھا دی ہے - بہت سے تجزیوں اور رپورٹوں میں کہا گیا ہے عراق میں دہشت گرد امریکی فوج کی عین الاسد چھاؤنی پر ایران کے جوابی حملے میں خاصی تعداد میں امریکی فوجی ہلاک ہوئے ہیں لیکن امریکی انتظامیہ فی الحال اس کا اعتراف کرنے کو تیار نہیں ہے -
امریکا کی دہشت گرد فوج نے تین جنوری کی علی الصبح ایران کی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی عوامی رضاکارفورس کے ڈپٹی کمانڈر ابومہدی المہندس کو بغداد ہوائی اڈے کے قریب دہشت گردانہ حملے میں شہید کردیا تھا جس کے بعد سپاہ پاسداران نے آٹھ جنوری کو عراق کے صوبہ الانبار میں امریکا کی عین الاسد فوجی چھاؤنی پر میزائلوں کی بارش کردی تھی جس میں سپاہ پاسداران کے بقول اسّی امریکی فوجی ہلاک اور دو سو سے زائد زخمی ہوئے تھے ۔