خلیج فارس میں بیگانہ افواج کی موجودگی خطرناک: روس
Mar ۰۷, ۲۰۲۰ ۲۰:۱۸ Asia/Tehran
روس نے خلیج فارس میں بیرونی طاقتوں کی فوجی موجودگی کے سنگین نتائج کی بابت سخت خبردار کیا ہے۔
ماسکو میں ہفتہ وار پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زاخارو وا کا کہنا تھا کہ خلیج فارس میں بیرونی جنگی جہازوں کی حد سے زیادہ موجودگی سے خطے میں کشیدگی کم کرنے میں کوئی مدد نہیں ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کے اقدامات سے خطے کی کشیدگی میں مزید اضافہ اور دوسرے اشتعال انگیز اقدامات کا خطرہ پیدا ہوجائے گا۔
روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے یہ بات زور دے کر کہی کہ روس کو آبنائے ہرمز کے علاقے میں بیلجیئم، جرمنی، یونان، ڈینمارک، اٹلی، ہالینڈ، پرتگال اور فرانس جیسے بیرونی ملکوں کی موجودگی پر گہری تشویش لاحق ہے۔
ماریہ زاخا رووا نے کہا کہ روس خلیج فارس میں امن و سلامتی کے خواہاں، خطے کے تمام ملکوں کے درمیان مذاکرات کی تجویز پر توجہ دئے جانے کا خواہاں ہے۔
جہاز رانی کے تحفظ کے بہانے خلیج فارس کے علاقے میں بیرونی افواج کی موجود گی پر پہلے ایران اور اس کے بعد اب روس نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔