کورونا حقائق کے آشکار ہونے سے خائف ہے ٹرمپ انتظامیہ
امریکی کانگریس میں کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے والے وائٹ ہاؤس کے خصوصی گروپ کے اراکین کی شرکت پر ٹرمپ نے پابندی عائد کی جس پر کانگریس کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے کڑی تنقید کی ہے۔
امریکی اسپیکر نینسی پیلوسی نے منگل کے روز سی ان ان سے گفتگو میں کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کو کورونا کے تعلق سے ممکنہ حقائق سامنے آنے کے سلسلے میں گہری تشویش لاحق ہے۔ امریکی اسپیکر نے بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے والے وائٹ ہاؤس کے خصوصی گروپ کے اراکین پر کانگریس کے اجلاس میں شرکت پر پابندی لگا دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی کانگریس کو چاہئے کہ کورونا کا مقابلہ کئے جانے سے متعلق کچھ ذرائع مخصوص کرے اور اس غرض سے کسی بھی طرح کے بجٹ کو مخصوص کئے جانے کے منصوبے پر کام بھی کانگریس سے شروع ہونا چاہئے۔
ڈیموکریٹ پارٹی سے وابستہ امریکی کانگریس کی اسپیکر نے اپنے انٹرویو میں وائٹ ہاؤس کے کارکنوں کے انچارج مارک میڈوز کو مخاطب کر کے کچھ باتیں بھی کہیں۔ مارک میڈوز کچھ عرصے قبل تک اسی امریکی کانگریس میں ریپبلکن پارٹی کے رکن بھی رہے ہیں۔
نینسی پیلوسی نے کہا کہ میڈوز اس بات کو بخوبی جانتے ہیں کہ کانگریس میں موجود ڈیموکریٹ اراکین کی اکثریت کا حقیقت جاننے پر بہت زیادہ اصرار رہا ہے۔
وائٹ ہاؤس نے پیر کے روز کورونا وائرس کے خصوصی ورکنگ گروپ کے اراکین کے لئے کانگریس کے اجلاس میں شرکت کرنے پر پابندی عائد کردی اور ان کی شرکت کو میڈوز کی اجازت سے مشروط کر دیا ہے۔
اس سے قبل وائٹ ہاؤس نے کانگریس کی بجٹ سے متعلق خصوصی کمیٹی کے ہیئرنگ اجلاس میں الرجی اور متعدی امراض کے محکمے کے ڈائریکٹر انٹونی فاؤچی کو بھی شرکت کرنے سے روک دیا تھا۔
وائٹ ہاؤس نے امریکہ میں کورونا وائرس سے ممکنہ جانی نقصان کے بارے میں اخبار نیویارک کی رپورٹ کو بھی مسترد کر دیا ہے۔
اخبار نیویارک ٹائمز نے پیر کے روز حکومت امریکہ کی جانب سے اعلان کئے جانے والے اعداد و شمار کی بنیاد پر ایک رپورٹ میں اعلان کیا تھا کہ قرائن و شواہد سے اس بات کا پتہ چلتا ہے کہ امریکہ میں کورونا وائرس کے نتیجے میں جون کے مہینے میں مرنے والوں کی تعداد روزانہ تین ہزار سے تجاوز کر جائے گی۔
اس اخبار نے ٹرمپ حکومت کی کارکردگی پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ایسی صورت حال میں بھی ٹرمپ ملک میں اقتصادی سرگرمیاں بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر کی پہلی ترجیح امریکی عوام کی سلامتی ہے اور ہم اس کو بدستور مدنظر رکھیں گے۔
واضح رہے کہ امریکہ میں اب تک بارہ لاکھ بارہ ہزار نو سو سے زائد افراد کورونا وائرس میں مبتلا ہو چکے ہیں جبکہ ستّر ہزار سے زائد افراد اس وبائی بیماری کے نیتجے میں اپنی جان گنوا چکے ہیں۔