ایران مخالف امریکی دعوا مضحکہ خیز ہے: روس
اقوام متحدہ میں روس کے مستقل مندوب نے ایران کے خلاف ہتھیاروں کی پابندی کی مدت میں توسیع سے متعلق امریکی اقدامات کو غیر منطقی قرار دیا ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں روس کے مستقل مندوب واسیلی نبنزیا نے ایران کے خلاف ہتھیاروں سے متعلق اقوام متحدہ کی پابندی کی مدت میں توسیع سے متعلق امریکی دعوے کو مضحکہ خیر قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ گذشتہ دو برسوں سے ایٹمی معاہدے کا فریق ہی نہیں رہا ہے جو وہ اس قسم کا مضحکہ خیر دعوا کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی ایٹمی معاہدے سے فائدہ اٹھانے کے لئے سب سے پہلے اس میں شامل ہونا ہوگا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے آٹھ مئی دو ہزار اٹھارہ کو یکطرفہ طور پر بین الاقوامی ایٹمی معاہدے سے علیحدگی اور ایرانی عوام کے خلاف اپنی غیر قانونی اور ظالمانہ پابندیوں کی بحالی کا اعلان کر دیا تھا۔
ایٹمی معاہدے سے علیحدگی کے باوجود امریکہ اس وقت ایران کے خلاف ہتھیاروں کی پابندی کی مدت میں توسیع کرانے کی کوشش کر رہا ہے اور اس سلسلے میں اس نے سلامتی کونسل کے اراکین کو ایک قرارداد کا مسودہ بھی پیش کر دیا ہے۔
ایران کے خلاف یہ پابندیاں بین الاقوامی ایٹمی معاہدے اور سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس کی بنیاد پر آئندہ اکتوبر میں ختم ہونے والی ہیں۔
روس اور چین نے کہا ہے کہ وہ ایران کے خلاف ہتھیاروں کی پابندی کی مدت میں توسیع کے خلاف ہیں۔
اگر روس اور چین کی جانب سے ویٹو کا حق استعمال نہ بھی کیا جائے، تب بھی ایران کے خلاف ہتھیاروں کی پابندی کی مدت میں توسیع کے لئے امریکی قرارداد کو منظوری کے لئے سلامتی کونسل کے نو اراکین کی حمایت درکار ہو گی۔