امریکی پولیس کے تشدد اور نسل پرستانہ رویہ کے خلاف عوامی احتجاج
امریکی ریاست مینے سوٹا کے علاقے مینیا پولس میں پولیس فائرنگ کے نتیجے میں ایک سیاہ فام امریکی شہری کے مارے جانے کے بعد اس ملک کے عوام نے وسیع پیمانے پر احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مینیا پولس کے سیکڑوں باشندوں نے امریکہ کے سفید فام پولیس افسر کے ہاتھوں ایک افریقی نژاد سیاہ فام امریکی شہری جارج فلویڈ کے قتل کے بعد سڑکوں پر نکل کر شدید احتجاج کیا اور امریکہ کی نسل پرست پولیس کے خلاف قانونی کاروائی کئے جانے کا مطالبہ کیا۔
امریکی پولیس نے احتجاج کرنے والوں کو منتشر کرنے کے لئے ربڑ کی گولیاں چلائیں اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔
امریکہ میں سیاہ فام شہریوں پر ظلم و تشدد کی کوئی انتہا نہیں رہی ہے اور انصاف کے قیام کے مطالبے کا جواب امریکی پولیس کی جانب سے ظلم و تشدد کی صورت میں سامنے آتا ہے۔
اسکے علاوہ امریکی عدالتیں بھی امریکی سیاہ فام شہریوں کے خلاف پولیس تشدد کو جرم نہیں سمجھتیں اور نہ ہی وہ سیاہ فام شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنانے والے پولیس اہلکاروں کو کوئی سزا دیتی ہیں۔
واضح رہے کہ رواں عیسوی سال کے پہلے چار مہینوں میں امریکی پولیس کے تشدد کے نتیجے میں دو سو سے زائد امریکی شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔