اسپین نے عراق اور افغانستان سے اپنے فوجی نکالنے کا اعلان کیا
اسپین کی وزارت دفاع نے افغانستان و عراق سے اپنے فوجیوں کو واپس بلانے کا اعلان کیا ہے۔
اسپین کی وزارت دفاع کے جریدے ال پائیس نے اعلان کیا ہے کہ وہ جولائی کے آخر تک جنوب مشرقی بغداد سے پینتالیس کلومیٹر کے فاصلے پر واقع بسمایا علاقے میں گرین کیپٹن اسٹریٹیجک فوجی اڈے سے اپنے تمام فوجیوں کو باہر نکال لے گی۔
قابل ذکر ہے کہ کورونا پھیلنے سے پہلے تک اسپین کے تین سو پچاس فوجی اس چھاؤنی میں تعینات تھے۔ اسپین کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ اس فیصلے کی وجہ، بسمایا میں داعش مخالف نام نہاد اتحاد کی جانب سے عراقی پولیس کو ٹریننگ دینے کی ذمہ داری ختم ہونا ہے۔
بسمایا فوجی چھاؤنی سے ان فوجیوں کے نکلنے کے بعد عراق میں اسپین کے صرف اسّی فوجی باقی رہ جائیں گے جو تاجی فوجی اڈے پر تعینات ہیں۔
اسپین نے افغانستان سے بھی دو ہزار بیس کے اختتام یا دو ہزار اکیس کے شروع میں اپنے فوجیوں کو واپس بلا لینے کی خبر دی ہے۔ اسپین کے فوجی گذشتہ انیس برسوں سے کابل میں تعینات ہیں اور نیٹو کے مشن کا حصہ ہیں۔ امریکہ اور نیٹو کے حکام دہشتگردی کے خلاف جنگ کے بہانے افغانستان میں موجود ہیں تاہم افغان عوام، حکومت اور اس کے پڑوسی افغانستان میں دہشتگردی، بد امنی اور انتہا پسندی کا اصل ذمہ دار امریکہ اور اسکے فوجی اتحاد کو سمجھتے ہیں اور ملک سے انکا فوری انخلا چاہتے ہیں۔