Jun ۰۲, ۲۰۲۰ ۱۱:۴۰ Asia/Tehran
  • امریکی حکومت کا دوہرا معیار بے نقاب

چین کا کہنا ہے کہ نسلی اقلیتوں کے خلاف نسل پرستی اور امریکہ کی موجودہ صورتحال امریکہ میں نسل پرستی اور پولیس تشدد کے مسائل کی شدت کی عکاسی کرتی ہے۔

اسپوٹنک کی رپورٹ کے مطابق چین کی وزارت خارجہ  کے ترجمان نے امریکہ میں سیاہ فام باشندے کی ہلاکت کے بعد جاری عوامی احتجاج کی سرکوبی پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ میں سیاہ فام باشندے کے قتل اور مظاہرین پر سکیورٹی فورسز کے تشدد سے امریکی حکومت کا دوہرا معیار بے نقاب ہوگیا ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان  کا کہنا ہے کہ سیاہ فام افراد کی زندگیاں اہم ہیں اس لئے ان کے انسانی حقوق کی بھی ضمانت ہونی چاہئے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل امریکی ریاست مینے سوٹا کے شہر مینیا پولس میں ایک سفید فام امریکی پولیس افسر نے ایک نہتے سیاہ فام امریکی شہری کو نہایت دلخراش انداز میں گلا گھونٹ کر قتل کر دیا تھا جس کے بعد پولیس کی بربریت کے خلاف امریکی عوام میں غصہ پھوٹ پڑا اوراس واقعے کے خلاف امریکہ بھر میں طاقت کے اس غلط استعمال اور اس واقعے میں ملوث اہلکاروں کی گرفتاری کے لیے مظاہرے شروع ہوگئے تھے۔ ابتدا میں یہ مظاہرے پرامن تھے، تاہم پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے بعد یہ مظاہرے پرتشدد ہوگئے۔

ان مظاہروں کا دائرہ امریکہ سے نکل کر دوسرے شہروں تک پھیلنے لگا ہے اور اب مظاہرین سے اظہار یکجہتی کے لیے لندن اور برلن کے بعد نیوزی لینڈ کے مختلف شہروں میں امریکی سفارتخانوں اور قونصلیٹ کے باہر مظاہرے کیے گئے۔

ان مظاہروں میں شریک لوگوں نے جارج فلائیڈ کی موت اور سیاہ فاموں سے امتیازی سلوک کی مذمت کی اور امریکی صدر ٹرمپ کی نسل پرستانہ پالیسی کے خلاف نعرے لگائے۔

ٹیگس