ٹرمپ نے واشنگٹن میں نیشنل گارڈ کی تعیناتی کا اپنا حکم واپس لیا، کیا ہے وجہ؟
امریکا کے صدر نے کہا ہے کہ انھوں نے اپنا فیصلہ واپس لیتے ہوئے نیشنل گارڈ کو حکم دیا ہے کہ وہ دارالحکومت واشنگٹن سے باہر نکل جائے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹ کر کے دعوی کیا ہے کہ اب ہر چیز پوری طرح سے کنٹرول میں ہے بتایا ہے اور نیشنل گارڈ کے اہلکار اپنے گھر لوٹ جائيں گے لیکن اگر ضروری پڑی تو وہ بڑی تیزی سے واپس بھی آ سکتے ہیں۔ ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ سنیچر کی رات احتجاجی مظاہرین کی تعداد، اندازے سے کہیں کم تھی۔ یہ ایسے عالم میں ہے کہ جب سنیچر کو واشنگٹن، شکاگو، فلاڈلفیا اور نیویارک سمیت امریکا کے ایک سو چالیس سے زیادہ شہروں میں دسیوں ہزار لوگ امریکی پولیس کے تشدد اور نسلی امتیاز کے خلاف ہو رہے مظاہروں میں شامل ہو گئے اور احتجاجی مظاہرین کی سب سے زیادہ تعداد دارالحکومت واشنگٹن میں دیکھی گئي۔
امریکی مظاہرین شدید گرمی، کورونا وائرس کے پھیلاؤ اور پولیس کے تشدد آمیز رویے کے باوجود، "سیاہ فام لوگوں کی زندگي اہم ہے" اور "ہم سانس نہیں پا رہے ہیں" جیسے نعروں کے ساتھ مظاہرے کر رہے ہیں۔ یاد رہے کہ ایک سفید فام امریکی پولیس افسر نے پچیس مئي کو سیاہ فام شہری جارج فلوئیڈ کو مینے سوٹا شہر کے مینیا پولس شہر میں انتہائي وحشیانہ طریقے سے قتل کر دیا تھا جس کے خلاف پورے امریکا میں عوام احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں۔