Jun ۱۰, ۲۰۲۰ ۲۱:۵۹ Asia/Tehran
  • امریکی عوام نے جورج فلوئڈ کو خراج عقیدت پیش کیا

امریکی ریاست ٹگزاس کے ایک چرچ میں انجام پانے والی جارج فلوئڈ کی آخری رسومات میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ٹیگزاس میں چھے ہزار تین سو سے زیادہ لوگوں نے جارج فلوئڈ کی آخری رسومات میں شرکت کی اور اس کے تابوت جنازہ کو خراج عقیدت پیش کیا۔

امریکہ میں ایک سفید فام پولیس افسر کے ہاتھوں نہایت دلخراش انداز میں سیاہ فام امریکی شہری جارج فلوئڈ ہونے والے قتل کے بعد امریکہ میں نسلی اقلیتوں اور سیاہ فاموں کے ساتھ بد سلوکی کے خلاف پورے ملک میں احتجاجی مظاہروں کی لہر دوڑ گئی ہے۔

امریکی عوام نے جارج فلوئڈ کے آبائی وطن ہیوسٹن کے فاؤنٹین آف پریز چرچ کی جانب جانے والی سڑک پر دو قطاریں بنا کر جارج فلوئڈ کے تابوت کو خراج عقیدت پیش کیا۔

مینیاپولس شہر کی پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام امریکی شہری جارج فلوئڈ کے قتل کو دو ہفتے گزر چکے ہیں مگر امریکہ کے مختلف شہروں اور ریاستوں میں نسل پرستی کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ امریکی پولیس مظاہرین کو گاڑیوں سے کچلنے اور ان پر براہ راست فائرنگ کرنے جیسے غیر انسانی اور تشدد پسندانہ طریقے اختیار کر رہی ہے۔

درایں اثنا وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ امریکی حکومت کو نسلی امتیاز کے خلاف مظاہر کرنے والوں کے خلاف پولیس کے اقدامات پر کوئی شرمندگی نہیں ہے۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان کایلی میک انانی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکی صدر یا ان کی کابینہ کا کوئی بھی وزیر ، وائٹ ہاؤس کے اطراف میں جارج فلوئڈ کے قتل کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں پر آنسو گیس کے گولے فائر کئے جانے پر بالکل شرمندہ نہیں ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکی صدر نے وائٹ ہاؤس کے سامنے مظاہرہ کرنے والوں پر آنسو گیس چھوڑنے سے پہلے دھمکی دی تھی کہ وہ فیڈرل پولیس تعینات کر کے سڑکوں کو کنٹرول میں لے لیں گے۔

جارج فلوئڈ کے قتل کے خلاف پچیس مئی سے شروع ہونے والے زبردست احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر وائٹ ہاؤس کے سامنے بھاری تعداد میں پولیس تعینات کردی گئی تھی جس نے مظاہرین پر آنسو گیس کے گولے فائر کئے اور مختلف قسم کی پرتشدد کارروائیاں انجام دیں ۔

امریکہ میں دوہزار بیس کے صدارتی انتخابات کے لئے ڈیموکریٹ امیدوار جوبائیڈن نے کہا ہے کہ نہ صرف قانون پر عمل درآمد کے سلسلے میں بلکہ پورے ملک میں منظم طریقے سے نسل پرستی کا راج ہے۔ جوبائیڈن نے سی بی ایس ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں نہ صرف قانون کو نافذ کرنے میں نسل پرستی پائی جاتی ہے بلکہ گھروں میں، تعلیمی اداروں میں بلکہ ہر جگہ اس کا دور دورہ ہے ۔

جوبائیڈن نے گذشتہ دنوں فلوئڈ کے خاندان والوں سے ملاقات بھی کی تھی تاہم جارج فلوئڈ کے اہل خانہ سے ملاقات اور مظاہرین کے ساتھ ٹرمپ حکومت کے سلوک اور طریقہ کار پر تنقید جیسے اقدامات سے پتہ چلتا ہے کہ جوبائیڈن ان اقدامات کے ذریعے دو ہزار بیس کے انتخابات میں نسل پرستی کے خلاف جاری لہر سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔

ٹیگس