عالمی فوجداری عدالت پر امریکی پابندیاں نا منظور، بین الاقوامی ردعمل
عالمی فوجداری عدالت پر امریکی پابندیاں عائد ہو جانے کے بعد عالمی سطح پر منفی رد عمل سامنے آ رہا ہے۔
ارنا نیوز کے مطابق یورپی یونین میں خارجہ امور کے سیکریٹری جوزپ بورل نے عالمی فوجداری عدالت پر پابندیاں عائد کرنے کے امریکی فیصلے پر کڑی نکتہ چینی کی۔
جوزپ بورل نے جمعرات کی شب امریکہ کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اسے باعث تشویش قرار دیا۔
انہوں نے عالمی سطح پر عدل و انصاف کے قیام میں عالمی فوجداری عدالت کے کردار کو اہم بتاتے ہوئے سبھی ممالک سے اپیل کی کہ وہ اس عدالت کے احترام کو باقی رکھتے ہوئے اسکی حمایت کریں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو ایک فرمان پر دستخط کرتے ہوئے عالمی فوجداری عدالت کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کے لئے ہری جھنڈی دکھا دی ہے۔ ٹرمپ کے اس فرمان کے بعد امریکی وزیر خارجہ کے لئے یہ امکان فراہم ہو گیا ہے کہ وہ وزیر خزانہ کے مشورے کے ساتھ عالمی فوجداری عدالت سے وابستہ اُن افراد کے اثاثے منجمد کر دیں کہ جنہوں نے افغانستان میں امریکی دہشتگردوں کے جنگی جرائم کے بارے میں تحقیقات کی تھیں۔
اگرچہ امریکی صدر کے اس فیصلے کی غاصب صیہونی حکومت کے سرغنہ نتن یاہو نے حمایت کی ہے مگر عالمی سطح پر بہت سی شخصیات اور ممالک نے ٹرمپ کے اس فیصلے کی مذمت کی ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے بھی امریکہ کے اس فیصلے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے واضح کیا کہ ظلم اور لاقانونیت سے مقابلے کے سلسلہ میں اقوام متحدہ کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔