ایران، امریکہ کو خطے سے نکال باہر کرنا چاہتا ہے، دہشت گرد سینٹ کام کے سرغنہ کا اظہار تشویش
خطے میں تعینات دہشت گرد امریکی فوج سینٹ کام کے سرغنہ نے کہا ہے کہ ایران مغربی ایشیا سے امریکی دہشتگردوں کو نکالنے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے۔
دہشت گرد امریکی فوج سینٹ کام کے سرغنہ فرینک مک کینزی نے خطے میں ایران اور امریکہ کے درمیان فوجی محاذ آرائی کے امکان کے بارے میں کہا ہے کہ امریکہ ایران کے ساتھ جنگ نہیں چاہتا۔ مک کینزی نے عراق سے امریکی دہشتگردوں کے انخلا کے بارے میں کہا کہ واشنگٹن پہلے ہی کہہ چکا ہے کہ وہ اپنے دہشتگردوں کی تعداد میں کمی کرے گا تاہم مکمل فوجی انخلا نہیں ہوگا۔
قابل ذکر ہے کہ عراق سے امریکی دہشتگردوں کے انخلا کا معاملہ بغداد واشنگٹن اسٹریٹیجک مذاکرات میں سر فہرست ہے۔ امریکہ کی دہشت گرد فوج نے رواں سال تین جنوری کو بغداد ایئر پورٹ کے قریب حملہ کر کے، ایران کی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر جنرل ابو مہدی المنہدس کو شہید کر دیا تھا جس کے دو روز بعد عراقی پارلیمنٹ نے ایک قرارداد کے ذریعے امریکی فوج کے انخلا کی منظوری دی تھی۔
امریکی وزرات جنگ پینٹاگون کے مطابق، جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس پر اس دہشت گردانہ اور بزدلانہ حملے کا حکم خود ڈونلڈ ٹرمپ نے دیا تھا۔
دنیا کے بہت سے ملکوں، اداروں اور تنظیموں نے امریکہ کے اس دہشت گردانہ اقدام کی مذمت کی ہے۔