امریکا نے شکست کا اعتراف کر لیا، عالمی اداروں میں بیجنگ کے اثرات بڑھے
امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر رابرٹ او برائن نے الزام لگايا ہے کہ چین اپنی باتیں منوانے کے لئے پروپیگینڈا اور موثر آپریشنز کے علاوہ تجارت کا بھی استعمال کرتا ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ کے اس عہدیدار نے ایریزونا کے فینکس علاقے میں لوگوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین لوگوں کے دماغ کو کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب آسٹریلیا نے کورونا وائرس کے پیدا ہونے اور پھیلنے کی جگہ کے بارے میں آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا تو چین کی کمیونسٹ پارٹی نے آسٹریلیائی زرعی پیداوار کی خریداری بند کرنے اور چینی طلبا نیز سیاحوں کو آسٹریلیا جانے سے روک دینے کی دھمکی دی تھی ۔
ان کا کہنا تھا کہ جب آسٹریلیا نے شرط قبول نہیں کی تو چین نے ان دھمکیوں پر عمل درآمد شروع کر دیا اور اس نے آسٹریلیائی جو پر 80 فیصد ٹیکس عائد کر دیئے۔
امریکاکے قومی سیکورٹی کے مشیر نے کہا کہ عالمی ادارے بھی چین کے منصوبے کا حصہ ہیں اور چین نے متعدد عالمی اداروں اور تنظیموں کی سربراہی اپنے ہاتھ میں لینے کی مہم چلائی ہے۔
انہوں نے دعوی کیا کہ چین، اقوام متحدہ کے 15 ذیلی اداروں میں سے اس وقت چار ذیلی اداروں کا سربراہ ہے جو سیکورٹی کونسل کے دیگر مستقل ارکان، امریکا، برطانیہ، فرانس اور روس سے بھی زیادہ ہے۔