Jul ۰۳, ۲۰۲۰ ۰۶:۱۴ Asia/Tehran

امریکہ میں نسل پرستی کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور اس بار امریکی پولیس کی نئی کرتوت سامنے آئی ہے۔

آئے دن سیاہ فاموں کے خلاف امریکی پولیس کے ذریعہ روا رکھے گئے ظلم و تشدد کے ویڈیوز سامنے آتے رہتے ہیں، اس بار امریکی پولیس کی وحشیگری کا نیا ویڈیو سامنے آیا ہے جس میں ایک امریکی سیاہ خاتون کو پولیس اہلکار نے بری طرح مارا اور پھر گرفتار کر لیا۔  انسانی حقوق اور مساوات کے کھوکھلے نعرے لگانے والے امریکا کی قلعی دنیا کے سامنے کھل گئی ہے۔

سفید فام پولیس افسر ڈریک شوون نے پچیس مئی کو نو منٹ تک اپنے گھٹنے سے گردن دبا کر ایک سیاہ فام امریکی شہری جارج فلوئیڈ کو قتل کر دیا تھا۔ سفید فام پولیس افسر کے اس وحشیانہ اقدام کے خلاف پورے امریکہ میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے اور جگہ جگہ پولیس کی نسل پرستی کے خلاف مظاہرے کیے جارہے ہیں جن کا دائرہ امریکہ کی سبھی پچاس ریاستوں میں پھیل گیا ہے۔ ملک گیر احتجاج میں شدت کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نسل پرستی کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کو بارہا تشدد کا حامی، بلوائی اور دہشت گرد قرار دیا ہے۔

ٹیگس