امریکہ: نسلی امتیاز کے خلاف مظاہرہ، درجنوں مظاہرین گرفتار
امریکہ کی پولیس نے پورٹ لینڈ شہر میں جو اس وقت نسلی امتیاز کے خلاف ہونے والے مظاہروں کا مرکز بن گیا ہے، 22 مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔
سیاہ فام امریکی شہری کے پولیس کے ہاتھوں بہیمانہ قتل کے خلاف امریکی شہر پورٹ لینڈ میں 25 مئی سے مسلسل احتجاج جاری ہے۔ اس دوران پولیس نے ہونے والے مظاہروں کے دوران 22 مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔ امریکہ کے وزیر قانون ویلیم بار" William Barr" نے بھی 22 مظاہرین کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔
امریکہ ہمیشہ ہی آزادی بیان اور انسانی حقوق کا کھوکلا نعرہ لگا کر دنیا کے مختلف ملکوں کو نشانہ بناتا رہا ہے مگر آج امریکی عوام پورے ملک میں میڈیا رپورٹروں اور فوٹو گرافروں کی ہونے والی سرکوبی کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ سفید فام پولیس افسر ڈریک شوون نے پچیس مئی کو نو منٹ تک اپنے گھٹنے سے گردن دبا کر ایک سیاہ فام امریکی شہری جارج فلوئیڈ کو قتل کر دیا تھا۔
سفید فام پولیس افسر کے اس وحشیانہ اقدام کے خلاف پورے امریکہ خاص طور سے پورٹ لینڈ شہر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی اور جگہ جگہ پولیس کی نسل پرستی کے خلاف مظاہرے کیے گئے۔ ملک گیر احتجاج میں شدت کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نسل پرستی کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کو بارہا تشدد کا حامی، بلوائی اور دہشت گرد قرار دیا ۔
دنیا بالخصوص عالم اسلام اور علاقے کی اہم خبروں کے لیے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کیجئے!
Whatsapp invitation link