امریکہ نے سعودی عرب کو جدید ڈرون طیارے نہ دینے کا فیصلہ کیا
امریکہ کی دونوں بڑی سیاسی جماعتوں ڈیموکریٹ اور ری پبلکن کے سینیٹروں نے ایک ایسا بل پیش کیا ہے کہ جس میں علاقائی ممالک کو ہتھیار فروخت نہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
امریکی ریاست کنٹیکٹ(Connecticut ) کے سینیٹر اور اس بل کے روح رواں سینیٹر کریس مورفی نے بزنس اینسائیڈر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن نے خلیج فارس میں اپنے اتحادیوں کو ہتھیاروں میں ڈبو دیا ہے جس کی وجہ سے علاقے میں ہتھیاروں کی دوڑ شروع ہو گئی ہے۔
امریکی سینیٹر نے دعوی کیا کہ جب کوئی چیز ہم سعودی عرب پر فروخت کرتے ہیں تو ایرانی ایک دم اسی طرح کی چیز حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے سوالیہ طور پر کہا کہ آیا ہم مشرقی ایشیا میں سعودی اور ایرانی ڈرون طیاروں کی پروازوں کا مشاہدہ کرنا چاہتے ہیں؟ اور یہ ایک ڈراؤنا خواب ہے۔
امریکی سینیٹر نے جو بل پیش کیا ہے اس میں جدید ترین ڈرون ان ممالک کو فروخت کرنے کی ممانعت کی گئی ہے جن کا شمار امریکہ کے قریبی اتحادیوں میں نہیں ہوتا ہے۔ اسرائیل، نیوزی لینڈ، جنوبی کوریا اور جاپان اور نیٹو میں امریکہ کے اتحادیوں کو اس فارمولے سے استثنی حاصل ہے.
دنیا بالخصوص عالم اسلام اور علاقے کی اہم خبروں کے لیے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کیجئے!
Whatsapp invitation link:10: https://chat.whatsapp.com/I1mQMKzFeYLJ75RCDasv4b