Aug ۲۰, ۲۰۲۰ ۱۱:۴۷ Asia/Tehran
  • امریکہ و اسرائیل کو سعودی حکام کی باضابطہ ہری جھنڈی کا انتظار

امریکہ اور اسرائیل قبیلۂ آل سعود پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ سعودی صہیونی دوستی کو نہ چھپاتے ہوئے اس کا جلد از جلد باضابطہ طور سے اعلان کر دے۔

وائٹ ہاؤس میں پریس بریفنگ کے دوران امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ توقع ہے کہ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ہونے والی ڈیل میں سعودی عرب بھی شامل ہو جائے گا۔

اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد اور وائٹ ہاؤس کے مشیر جیرڈ کشنر نے بھی کہا تھا کہ یہ سعودی عرب کے مفاد میں ہوگا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لائے جیسا کہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے کیا ہے۔

خیال رہے کہ امریکی صدر کی کوششوں کے بعد جمعرات 13 اگست کو متحدہ عرب امارات نے قبلۂ اول بیت المقدس سے غداری کرتے ہوئے غاصب اسرائیل کے ساتھ باضابطہ تعلقات کی استواری کے معاہدے پر دستخط کئے جس کے بعد عالم اسلام بالخصوص فلسطین میں شدید غم و غصے اور ناراضگی کی لہر دوڑ گئی اور سبھی نے متفقہ طور پر متحدہ عرب امارات کے اس اقدام کو فلسطینی کاز کے ساتھ خیانت سے تعبیر کیا ۔

امارات اسرائیل امن معاہدے کے بعد صیہونی حکومت کے چینل تیرہ نے یہ اعلان کیا کہ اگرچہ سعودی عرب نے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کے معاہدے پر خاموشی اختیار کی ہوئی ہے تاہم وہ بحرین و عمان سے قبل جلد ہی اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کر لے گا۔

ٹیگس