Sep ۰۴, ۲۰۲۰ ۱۱:۲۳ Asia/Tehran
  • امریکہ میں نسل پرستی اور اسکے خلاف مظاہرے، دونوں کا سلسلہ جاری

امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن میں ایک اور سیاہ فام باشندے کے قتل کے بعد واشنگٹن سمیت امریکہ کے کئی دیگر شہروں میں احتجاجی مظاہروں میں شدت آ گئی ہے۔

اے بی سی نیوز کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن ڈی سی کی پولیس نے جمعرات کے روز ایک ایسی ویڈیو وائرل کی جس میں ایک اور امریکی سیاہ فام باشندہ پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہو گیا۔

18 سالہ سیاہ فام باشندے ڈیون (Deon Kay ) کی ہلاکت کے بعد امریکہ بھر میں ایک بار پھر احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے۔ اس رپورٹ کے مطابق پولیس اور مظاہرین کے مابین جھڑپیں بھی ہوئیں۔ امریکہ میں یہ مظاہرے ایسے وقت میں شروع ہوئے ہیں کہ صدارتی انتخابات میں صرف دوماہ رہ گئے ہیں۔

واضح رہے کہ سفید فام پولیس افسر ڈریک شوون نے پچیس مئی کو نو منٹ تک اپنے گھٹنے سے گردن دبا کر ایک سیاہ فام امریکی شہری جارج فلوئیڈ کو قتل کر دیا تھا۔ سفید فام پولیس افسر کے اس وحشیانہ اقدام کے خلاف پورے امریکہ میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی اور جگہ جگہ پولیس کی نسل پرستی کے خلاف مظاہرے کیے گئے۔

ملک گیر احتجاج میں شدت کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نسل پرستی کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کو بارہا تشدد کا حامی، بلوائی اور دہشت گرد قرار دیا۔

ٹیگس