یورپ میں کورونا کی دوسری لہر پر سخت تشویش
عالمی ادارہ صحت نے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا ویکسین کے بڑے پیمانے پر استعمال سے پہلے دنیا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد 20 لاکھ ہوسکتی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ادھانوم گھیبریوسس نے کہا ہے کہ یورپ میں کورونا وائرس کی دوسری لہر جنم لے رہی ہے جس میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یورپی باشندوں کو سوچنا ہوگا کہ کیا انہوں نے کورونا سے بچنے کے لیے اقدامات کیے ہیں ؟ لاک ڈاون کرنا آخری اقدام ہے، کیا وہ دوبارہ لاک ڈاوَن کی جانب جا رہے ہیں، ممکنہ صورتحال خراب ہونے سے پہلے اقدامات کرنے ہوں گے۔
دوسری جانب یورپی یونین نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس کے 7 رکن ممالک میں کورونا کی دوسری لہر کا شدید خطرہ ہے جس سے بچنے کیلئے خصوصی اقدامات اٹھانے چاہئیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کے متعدی بیماریوں کے مرکز کی سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ اسپین، رومانیہ، بلغاریہ، کروشیا، ہنگری، چیک ری پبلک اورمالٹا کے ہسپتالوں میں نئے داخل ہونے والوں اور اموات کی تعداد میں اضافہ ہورہاہے ،انہوں نے کہا کہ دیگر رکن ممالک میں بھی متاثرین کی تعداد بڑھ رہی ہے۔
انسٹاگرام پر آپ ہمیں فالو کر سکتے ہیں
ادھر یورپی یونین کی ہیلتھ کمشنر نے کہا کہ دوسری لہر تشویش کی بڑی وجہ ہے اور اسے روکنے کیلئے اقدامات کیے جانے چاہئیں، سات رکن ممالک میں نئے مریضوں کا تناسب بتدریج بڑھ رہاہے صورتحال مارچ سے بھی زیادہ خراب ہورہی ہے۔
دوسری جانب فرانسیسی شہر مارسیل میں بارز، ریسٹورنٹس اورجمز بند کرنے کی ہدایت کردی گئی اورپیرس میں بارز کو جلدی بند کرنیکا حکم دیاگیاہے جبکہ جرمن کابینہ کے دوسرے وزیر کورونا ہونے پرقرنطینہ میں چلے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں کورونا میں مبتلا اور ہلاکتوں کے حوالے سے امریکہ سر فہرست ہے اور 31 اگست کو امریکہ میں کورونا سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 60 لاکھ تھی جبکہ 25 ستمبر تک یہ تعداد بڑھ کر 70 لاکھ 5 ہزار 746 ہوگئی جبکہ امریکہ میں کورونا وائرس سے ہلاک شدگان کی تعداد 2 لاکھ 8 ہزار 440 ہوگئی ہے۔