Sep ۲۸, ۲۰۲۰ ۱۶:۱۲ Asia/Tehran
  • امریکہ، نسل پرستی اور پولیس تشدد کے خلاف مظاہرے

امریکہ کے مختلف شہروں میں نسل پرستی کے خلاف احتجاج کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکہ کے شہر لوئیزویل کے عوام نے اتوار کی شب برونا ٹیلر کے نعرے کے ساتھ مسلسل پانچویں شب سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا۔

یہ احتجاج امریکہ کی عدلیہ کی جانب سے ان پولیس افسروں کو بری کئے جانے پر کیا گیا جنہوں نے ایک سیاہ فام خاتون کو گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔

ان دنوں امریکی شہر لوئیزویل نسل پرستی کے خلاف احتجاج کرنے والوں اور امریکی پولیس اہلکاروں کے درمیان جنگ کا میدان بنا ہوا ہے۔

اُدھر پورٹلینڈ میں بھی نسل پرستی کے خلاف احتجاج کے دوران امریکی پرچم کو نذر آتش کر دیا گیا۔ پورٹلینڈ میں بھی مظاہرین اور امریکی پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔ پورٹلینڈ میں امریکی پولیس نسل پرستی کے خلاف احتجاج کرنے والوں کے علاوہ صحافیوں اور نامہ نگاروں کو بھی اپنے حملوں کا نشانہ بنا رہی ہے اور وہ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے طاقت و تشدد کا استعمال کر رہی ہے۔

امریکی پولیس نے اس دوران بیس سے زائد مظاہرین کو حراست میں لے لیا ہے۔ مظاہرین کو امریکی پولیس کے ذریعے تشدد کا نشانہ بنائے جانے کی تصاویر سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی ہیں۔

انسٹاگرام پر آپ ہمیں فالو کر سکتے ہیں

دریں اثنا سی این این نے رپورٹ دی ہے کہ نسل پرستی کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین امریکی پولیس کے تشدد سے بچنے کے لئے کلیساؤں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔ امریکی پولیس کے پرتشدد رویے، ریاست کنٹکی کی عدالت کے فیصلے اور امریکہ میں سیاہ فام شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے خلاف ملک کے مختلف علاقوں منجملہ سیاٹل، پورٹلینڈ اور لوئیزویل میں مظاہرے جاری ہیں۔

احتجاج کرنے والے امریکی عوام کا مطالبہ ہے کہ ریاست کنٹکی کی عدالت، ان تین سفید فام پولیس افسروں کے خلاف کاروائی کرے جو سیاہ فام خاتون شہری برونا ٹیلر کے قتل میں ملوث ہیں۔

واضح رہے کہ ریاست کنٹکی کی عدالت نے تیئس ستمبر کو شہر لوئیزویل میں برونا ٹیلر کے قتل میں ملوث سفید فام پولیس افسروں کو بری کر دیا ہے۔

ٹیگس