امریکہ میں سیاہ فام کے قتل کے بعد حالات بدستور کشیدہ، رات کا کرفیو نافذ
امریکہ میں 3 نومبر کو صدارتی انتخابات ہونے والے ہیں۔ ایک جانب جہاں انتخابی مہم جاری ہے تو دوسری جانب سیاہ فام امریکی باشندوں کے قتل کے خلاف احتجاج کا سلسلہ بھی زور و شور کے ساتھ جاری ہے۔
امریکی شہر فلاڈیلفیا میں سیاہ فام شخص کے قتل کے بعد پر تشدد مظاہروں کی روک تھام کے لیے رات کا کرفیو لگا دیا گیا جو رات 9 بجے سے صبح 6 بجے تک نافذ رہے گا۔
دوسری جانب امریکہ کے ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار جوبائیڈن نے کہا ہے کہ پولیس فائرنگ جیسے واقعات سے نمٹنے کے لیے کام کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ پر تشدد مظاہروں کا کوئی جواز نہیں اور لوٹ مار کرنے سے سیاہ فام شخص کے اہل خانہ کا درد کم نہیں ہو گا۔
انہوں نے عوام پر زور دیا کہ کورونا وبا کو سنجیدگی سے لیں اور صدر ٹرمپ کو مزید 4 برس تک وائٹ ہاؤس میں آنے سے روکنے کے لیے ووٹ ڈالیں۔
دوسری جانب امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلاڈیلفیا میں پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام شخص کے قتل کے بعد رونما ہونے والے حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ریاست کے گورنر پر زور دیا ہے کہ وہ نیشنل گارڈ کی خدمات حاصل کریں۔
واضح رہے کہ سیاہ فام امریکی شہری والٹر والاس (Walter Wallace) کو پیر کے روز 2 پولیس اہل کاروں نے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا تھا جس کے بعد سے فلاڈیلفیا میں پرتشدد مظاہرے شروع ہوگئے تھے۔
امریکہ میں نسلی امتیاز کا دور دورہ ہے اور سیاہ فاموں کے خلاف پولیس کے تشدد میں اب تک کئی سیاہ فام باشندے اپنی جان گنوا چکے ہیں۔