Nov ۱۲, ۲۰۲۰ ۱۲:۲۵ Asia/Tehran
  • ٹرمپ نے جاتے جاتے سعودی عرب کی پھر جیب کاٹی

ٹرمپ نے جاتے جاتے سعودی عرب پر 10 ارب ڈالر مالیت کے ایف پندرہ طیاروں کی ایک ناکارہ کھیپ مسلط کردی جسے سعودی عرب کی فضائیہ کے توسیعی پروگرام کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے۔

اطلاعات کے مطابق ایف 35 اور ایف 38 قسم کی جدید ترین طیاروں کی موجودگی میں امریکی اسلحہ ساز فیکٹریوں کے گوداموں میں پڑے ان ناکارہ طیارے، سعودی عرب کے جنگی فضائی بیڑے کی توسیع کا نام دے کر اربوں ڈالر بٹورنے والے ٹرمپ نے جاتے جاتے سعودی عرب کے سر تھونپ ديئے ہیں۔

سعودی عرب کی فضائیہ کی توسیع کے گمراہ کن پروپگنڈے میں اسرائیلی میڈیا بھرپور کردار ادا کر رہا ہے۔ اسرائیل کے نیوز چینل12 نے یہ مضحکہ خيز خبر دی ہے کہ سعودی عرب نے اپنی فضائیہ کی تقویت اور توسیع کے لئے امریکہ کے ساتھ ایک بڑا معاہدہ کیا ہے کہ جسے تل ابیب میں تشویش کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے۔  

صیہونی حکومت کے ایک اور نیوز چینل" 24 " کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے نہایت خاموشی سے امریکہ کے ساتھ ایف 15 قسم کے ایک سو پچاس طیاروں کی خریداری کا خفیہ معاہدہ کیا ہے، مذکورہ ٹی وی چینل نے یہ بھی مضحکہ خیز دعوی کیا ہے کہ یہ طیارے تبوک کے سعودی ائربیس سے اڑانے بھر کر صرف 15 منٹ ميں اسرائیل تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتے ہيں۔

امریکہ کی جانب سے ایف 15 طیاروں کی خریداری کا جبری معاہدہ دراصل امریکہ کی اسلحہ ساز کمپنیوں کے گوداموں کو خالی کرنے کے مقصد سے انجام پایا ہے کہ جہاں ان طیاروں کے فاضل پرزہ جات رکھنے اور دیکھ بھال پر اربوں ڈالر سالانہ کا بوجھ برداشت کرنا حکومت امریکہ کے لئے مشکل ہوتا جا رہا ہے۔

 دفاعی امور کے ماہرین کے بقول ان طیاروں اور ان کے فاضل پرزہ جات کو گوداموں ميں اسٹور کرنے سے زیادہ ان کو معدوم کرنے پر زیادہ اخراجات آتے ہیں۔  

ٹیگس