امریکی ایوان نمائندگان میں ایٹمی معاہدے میں واپسی کا مطالبہ
امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے نئے سربراہ گریگوری میکس ایران کے ساتھ ہونے والے ایٹمی معاہدے میں امریکہ کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔
ایران کے یوتھ جرنلسٹ کلب وائی جے سی کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے نئے سربراہ گریگوری میکس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ کو ایران کے ساتھ ہونے والے ایٹمی معاہدے اور عالمی ادارہ صحت میں دوبارہ شامل ہوجانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کی پوری کوشش کریں گے کہ منتخب صدر جوبائیڈن کے دور حکومت میں امریکہ ایٹمی معاہدے اور عالمی ادارہ صحت میں دوبارہ شامل ہوجائے۔مذکورہ امریکی عہدیدار نے واضح کیا کہ، ہمیں پہلے مرحلے میں ملک کی وزارت خارجہ کی اوور ہالنگ کرنا ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ خارجہ پالیسی کے اہداف کو آگے بڑھانے کے لیے سفارت کاری کو تمام امور پر فوقیت حاصل ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ یہ طریقہ درست نہیں کہ پہلے فوجی اقدام کیا جائے اور پھر سفارتکاری کے ذریعے معاملے کو حل کرنے کی کوشش کی جائے۔
امریکہ کے صدارتی انتخابات میں جوبائیڈن کی کامیابی کے بعد سے عالمی ادارہ صحت، جامع ایٹمی معاہدے اور پیرس معاہدے سمیت ایسے تمام عالمی معاہدوں اور اداروں میں امریکہ کی واپسی کے امکان کے بارے میں بحث شروع ہوگئی ہے جن سے صدر ٹرمپ نے واشنگٹن کو باہر نکال لیاہے۔
ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے بھی جمعرات کی شب اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کو سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس کے تحت ایرانی عوام کے خلاف ٹرمپ کی شروع کردہ اقتصادی جنگ ختم کرکے اپنی نیک نیتی کا ثبوت پیش کرنا چاہیے۔محمد جواد ظریف نے سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس پر عملدرآمد کے حوالے سے امریکہ کی آنے والی حکومت کی ذمہ داریوں کا ذکر کرتے ہوئے، لکھا ہے کہ ایران نے جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی کی پندرہ رپورٹوں میں اپنی نیک نیتی اور پابندی عہد کا ثبوت پیش کردیا ہے۔ایران کے وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ اگر بائیڈن انتظامیہ سلامتی کونسل کی قرار داد بائیس اکتیس کی مکمل پابندی اور ایرانی عوام کے خلاف ٹرمپ کی شروع کردہ اقتصادی جنگ کو ختم کرکے اپنی نیک نیتی کا ثبوت پیش کردے تو ایران بھی جامع ایٹمی معاہدے کی معطل شدہ شقوں پر دوبارہ عملدرآمد شروع کردے گا۔
دوسری جانب یورپی یونین کے خارجہ پالیسی چیف جوزف بورل نے جامع ایٹمی معاہدے کے حوالے سے یورپی ٹرائیکا اور امریکہ کی عہدشکنی کا اعتراف کیا ہے۔ یورو نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے جوزف بورل کا کہنا تھا کہ ایٹمی معاہدے کے حوالے سے ایرانیوں کو شکایت کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران یہ سمجھتا ہے کہ ایٹمی معاہدے کے حوالے سے اس کے ساتھ خیانت کی گئی ہے۔یورپی یونین کے خارجہ پالیسی چیف کے بقول امریکہ کے منتخب صدر جو بائیڈن نے ایران کے ساتھ ہونے والے جامع ایٹمی معاہدے میں واپسی کا رجحان ظاہر کیا ہے۔