Dec ۰۷, ۲۰۲۰ ۱۱:۰۹ Asia/Tehran
  • جاتے جاتے چین پر ٹرمپ کا بزعم خود ایک اور وار

ثقافتی پروگراموں کے بے سود ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے ٹرمپ نے چین کے ساتھ تمام طے شدہ پروگرام منسوخ کردئے ہیں۔

ٹرمپ انتظامیہ نے اپنے دور اقتدار کے خاتمے سے قبل چین کے ساتھ 5 ثقافتی تبادلے کے پروگرام ختم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ چینی پروپیگنڈے کے لیے استعمال کیے جا رہے تھے اور اس کا امریکا کو کوئی فائدہ نہیں تھا۔

ثقافتی پروگراموں کا خاتمہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے کہ جب واشنگٹن نے حال ہی میں چین کی کمیونسٹ پارٹی کے اراکین کے امریکا میں قیام کے حوالے سے ویزا پابندیاں عائد کی تھیں۔

سفارتی حلقوں کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدے پر رہنے کے آخری ہفتوں میں بیجنگ کے ساتھ  واشنگٹن کے تعلقات میں مزید کشیدگی کا عندیہ ملتا ہے۔

اس حوالے سے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ ختم کیے گئے تبادلہ پروگرام کی مدد سے چینی عوام کے بجائے وہاں کی کمیونسٹ پارٹی کے عہدے داروں کو سہولتیں فراہم کی جارہی تھی۔

پمپیو نے دعوی کیا کہ چینی عوام چونکہ آزادی اظہار رائے سے لطف اندوز نہیں ہو پاتے، لہذا ثفافتی تبادلے کے طے شدہ پروگراموں کو معطل کر دیا گیا ہے۔

ٹیگس